ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے اختیارات کم کرنے کی تیاریاں
مقدمہ درج کرنا ہے یا نہیں کرپشن و اختیارات کے ناجائز استعمال پر سرکاری افسر کے خلاف ابتدائی انکوائری پر ڈپٹی ڈائریکٹر یہ فیصلہ کرے گا کہ اس پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے یا محکمانہ انکوائری و ایکشن کے لئے متعلقہ محلے کو بھجوائی جائے
پاکستان جنوبی پنجاب(پیر مشتاق رضوی نمائندہ خصوصی وی او جی جنوبی پنجاب): ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے اختیارات کم کرنے کی تیاریاں ،نگران کابینہ پنجاب کی منظوری کے بعد آرڈینینس جاری کرنے کیلئے سمری گورنر کو بھجوا دی گئی مقدمہ درج کرنے سے قبل ڈائریکٹر جنرل ملزمان کیخلاف چیف سیکرٹری کو ریفرنس بھجوائے گا، مجوزہ ترمیم،ریفرنس پرچیف سیکرٹری پنجاب مزید تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیٹی بنائے گا جو 15 دن میں اپنی سفارشات چیف سیکرٹری پنجاب کو دے گئی جس پر وہ فیصلہ کریں گے کہ مقدمہ درج کرنا ہے یا نہیں کرپشن و اختیارات کے ناجائز استعمال پر سرکاری افسر کے خلاف ابتدائی انکوائری پر ڈپٹی ڈائریکٹر یہ فیصلہ کرے گا کہ اس پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے یا محکمانہ انکوائری و ایکشن کے لئے متعلقہ محلے کو بھجوائی جائے، مجوزہ ترمیم کے مطابق کسی ڈپٹی کمشنر، کمشنر، محکمے کے انتظامی سیکرٹری اور ذیلی ادارے کے سربراہ جو گریڈ 20 یا اس سے اوپر کا ہوگا تو اس کے خلاف مقدمہ درج کرنے یا متعلقہ فورم پر انکوائری کے لئے بھیجوانے کا فیصلہ ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن کرے گا، گریڈ ایک سے 16 کے ملازمین کے خلاف کرپشن کے الزامات پر مقدمہ درج کرنے کے لئے اپوائنٹنگ اتھارٹی سے اجازت لینا لازم ہوگا،گریڈ 17 کے افسر کے خلاف کرپشن و اختیارات کے ناجائز استعمال پر مقدمہ درج کرنے کے لئے متعلقہ محکمے کے انتظامی سیکرٹری سے اجازت لینا لازم ہوگا،گریڈ 18 اور 19 کے افسران کے خلاف کرپشن و اختیارات کے ناجائز پر مقدمہ درج کرنے کے لئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو چیف سیکرٹری پنجاب سے اجازت لینا لازم ہو گا،ماضی میں ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن خود ہی مقدمہ درج کرنے کی اجازت دیتے تھےکسی بھی سرکاری افسر کو مقدمہ درج ہونے کے بعد بلا اجازت مجاز اتھارٹی گرفتار نہیں کیا جائے گا،