فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم اور عالمی امن کے نام نہاد ٹھیکیداروں کی ہم نوائی قابل مذمت ہے، مولانا عبدالقدوس محمدی
علمائے کرام نے کہا کہ آج امت کے زوال کی ایک بڑی وجہ اتباع رسول اور دین سے دوری ہے ،اسلام کے سنہری اصولوں کو اپنانے اور سیرت طیبہ کو عمل میں لانے سے ہی عظمت رفتہ کی بحالی ممکن ہے
ایبٹ آباد پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):سیرت طیبہ ہمارے لئے بہترین مشعل راہ ہے، اتباع رسول ہی کامیابی کا زینہ،آپ صل اللہ علیہ وسلم کا اسوہ حسنہ امت کے لیے بہترین نمونہ ہے ،قرآن و سنت کی تعلیم اور اس پر عمل ہی جہالت و بدعات کی تاریکیوں سے نجات کا واحد راستہ ہے،علمائے کرام دور دراز کے سنگلاخ پہاڑوں اور سنگریزوں پر بھی تبلیغ دین کا فریضہ بطریق احسن نبھا رہے ہیں، فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم اور عالمی امن کے نام نہاد ٹھیکیداروں کی ہم نوائی قابل مذمت، عالم اسلام کے حکمرانوں کی خاموشی قابل افسوس ہے، ان خیالات کا اظہار متحدہ علمائے حق کے سرپرست اعلٰی اور وفاق المدارس کے مرکزی رہنما مولانا عبدالقدوس محمدی، ممتاز عالم دین، عالمی شہرت یافتہ خطیب قاضی مطیع اللہ سعیدی،روحانی شخصیت حافظ پیر محمد اقبال قریشی، مولانا عبدالرؤف محمدی،مولانا طریفہ اطہر، مفتی اسرار الحسن عباسی اور دیگر نے جباں بازار پٹن کلاں کے مقام پر متحدہ علمائے حق کے زیر اہتمام سیرت النبی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، علمائے کرام نے کہا کہ آج امت کے زوال کی ایک بڑی وجہ اتباع رسول اور دین سے دوری ہے ،اسلام کے سنہری اصولوں کو اپنانے اور سیرت طیبہ کو عمل میں لانے سے ہی عظمت رفتہ کی بحالی ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ نت نئے فتنوں نے امت کو زوال کا شکار کر دیا ،آج یہودی ریاست اسرائیل کے ساتھ پورا عالم کفر کندھے کے ساتھ کندھا ملائے کھڑا ہے جبکہ مسلم حکمرانوں کو مظلوم فلسطینیوں کے حق میں دو بول بولنے کی بھی ہمت نہیں ہو رہی ، امت مسلمہ کی وحدت کو پارہ پارہ کر دیا گیا ہے ،آج ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمانوں کا قرآن و سنت اور دین سے غیر متزلزل رشتہ قائم ہو جائے ،وہ باہمی اتفاق و اتحاد سے دنیا کی تمام طاقتوں کو شکست فاش سے دوچار کر سکتے ہیں، کانفرنس کے انعقاد میں مولانا مجاہد حسین قریشی،حافظ بابر علی مفتی محمد رضوان عباسی اور ان کے رفقاء نے کلیدی کردار ادا کیا،مولانا محمد اسماعیل تنولی اور حافظ آفاق حسانی نے خوبصورت کلام پیش کر کے سماں باندھ دیا،فاضل نوجوان حافظ محمد اسامہ حنیف نے نقابت کے فرائض سرانجام دیئے جبکہ مولانا پیر حسین احمد بکوٹی، مولانا مطلوب احمد، مولانا عبداللہ عباسی،مولانا سیف الرحمن، مولانا مبشر حسین شاہ، قاری محمد صابر،مولانا محمد طاہر، مولانا قاری نصیر مولانا محمد رضوان، مولانا عاقب قیوم عباسی,مولانا رضوان حنفی,مولانا قاری راشد قیوم عباسی ، مولانا عامر علی قریشی مولانا ڈاکٹر محمد صدیق، مولانا شفیع نعمانی، مولانا شفیق الرحمان شاکر, مولانا قاری جاوید توحیدی مولانا وقاص،مولانا محمد وسیم ہزاروی، مولانا سلیم شاہ, مولانا نعیم,مولانا اویس,قاری وقار مولانا عامر اور دیگر کثیر تعداد میں علمائے کرام، سیاسی و سماجی شخصیات اور معززین علاقہ نے بھی شرکت کی۔