صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی زیر صدار ت ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں خصوصی اجلاس۔
ساہیوال انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام سے بھی ڈویژن اور گردونواح کے ہزاروں مریضوں کو فائدہ ہوگا جہاں بہت جلد 2انجیوگرافی مشینیں اور دو آپریشن تھیٹرز فعال کر دیے جائیں گے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے صوبائی وزیر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ نگران حکومت کی جانب سے صوبہ بھر کے سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں ضروری طبی سہولیات کی فراہمی، ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکل سٹاف کی کمی دور کرنے اور انفرسٹرکچر کی بہتری کے لئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت کام جاری ہے جس سے مریضوں کو دوران علاج طبی سہولیات کی دستیابی میں بہت بہتری آئے گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی سرکاری ہسپتالوں کی حالت میں نمایاں بہتری کے لئے ذاتی طور پر کوشاں ہیں اور ان کا یہ دورہ ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ ہسپتال کی جملہ ضروریات کا جائزہ لیا جا سکے۔ ساہیوال انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام سے بھی ڈویژن اور گردونواح کے ہزاروں مریضوں کو فائدہ ہوگا جہاں بہت جلد 2انجیوگرافی مشینیں اور دو آپریشن تھیٹرز فعال کر دیے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بات ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال کے ایم ایس آفس میں فکیلٹی ممبران کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ کمشنر ساہیوال ڈویژن شعیب اقبال سید، پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران حسن خان اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اختر محبوب بھی ان کے ہمراہ تھے۔ صوبائی وزیر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے اس موقع پر مزید کہا کہ محکمہ سوشل ویلفیئر کے تعاون سے مریضوں کی فلاح وبہبود پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی جار ہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ساہیوال ٹیچنگ ہسپتال میں سٹاف کی کمی اور مریضوں کے مطابق بجٹ کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی اور ہسپتال کو درپیش دوسرے مسائل بھی پروایکٹو اپروچ کے ساتھ حل کئے جائیں گے۔ اس موقع پر کمشنر ساہیوال ڈویژن شعیب اقبال سید نے ساہیوال انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام پر وزیر اعلیٰ سید محسن نقوی اور صوبائی وزیر ہیلتھ پروفیسر جاوید اکرم کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس کاوش سے نہ صرف عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوا ہے بلکہ اس سے ہسپتال میں دل کے جدید علاج کو بھی فروغ ملے گا۔ اس سے پہلے کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد عمران حسن خان نے ہسپتال کو درپیش مسائل بارے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ ٹیچنگ ہسپتال کا درجہ ملنے اور سرجیکل ٹاور کی تعمیر کے بعد ہسپتال میں بیڈز کی تعداد377سے بڑھ کر 1150ہوگئی ہے لیکن بجٹ ابھی بھی377بیڈز کے حساب سے فراہم کیا جا رہا ہے جس سے ہسپتال کی سروس ڈیلوری شدید متاثر ہورہی ہے۔ انہوں نے ہسپتال میں پارکنگ پلازہ کی عدم دستیابی، بورڈ آف مینجمنٹ کے مکمل نہ ہونے اور کنٹریکٹ فیکلٹی ممبران کے کنٹریکٹ میں مزید توسیع نہ ہونے کے مسائل بھی اٹھائے جس پر صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے یقین دلایا کہ تمام مسائل کو جلد حل کر لیا جائے گا۔ فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر جاوید اکرم نے ڈاکٹرز پر زور دیا کہ وہ اپنی پوری توجہ مریض کے علاج پر مرکوز کریں اور دکھی انسانیت کی دعائیں حاصل کریں۔ بعدازاں انہوں نے ہسپتال کی مختلف وارڈز کا بھی معائنہ کیا جس دوران ایم ایس ڈاکٹر اختر محبوب نے انہیں موجود طبی سہولیات بارے بریف کیا۔ صوبائی وزیر نے داخل مریضوں کی عیادت بھی کی اور ان سے علاج کی دستیاب سہولیات بارے دریافت کیا۔