صوبائی وزیر لائیو سٹاک ابراہیم حسن مراد کی محکمہ کو کانگو بخار پر قابو پانے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت
عملے کی موجودگی، اینٹی ٹک اسپرے کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، چیک پوسٹوں پر متعلقہ آلات، ادویات اور ویکسین کی فراہمی کے ساتھ پنجاب بھر میں درج ذیل بین الصوبائی چیک پوسٹوں کو فوری طور پر فعال کردی گئی ہیں
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر لائیو سٹاک ابراہیم حسن مراد نے محکمہ لائیو سٹاک کے اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ پنجاب میں کانگو بخار پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ یہ ہداہت انہوں نے بلوچستان میں سی سی ایچ ایف کے کیسز میں اضافے کے باعث کی۔ صوبائی وزیر ابراہیم حسن مراد کی ہدایت پر سیکرٹری لائیو سٹاک نے پنجاب میں ٹک بورن ڈیزیزز (کانگو فیور) کے کنٹرول کے لیے بین الصوبائی چیک پوسٹوں کو آپریشنل کرنے کے موضوع پر ایک آن لائن ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔ میٹنگ میں سیکرٹری لائیو سٹاک نے صوبائی وزیر کی ہدایت سے آگاہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو بتایا کہ عملے کی موجودگی، اینٹی ٹک اسپرے کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، چیک پوسٹوں پر متعلقہ آلات، ادویات اور ویکسین کی فراہمی کے ساتھ پنجاب بھر میں درج ذیل بین الصوبائی چیک پوسٹوں کو فوری طور پر فعال کردی گئی ہیں۔جن میں رحیم یارخان کوٹ سبزل، رحیم یار خان داؤ والا، ڈی جی خان تریمین (کے پی کے بارڈر)، ڈی جی خان باوٹا، (بلوچستان بارڈر)، راجن پور شاہ والی انٹر چینج روجھان (بلوچستان سندھ بارڈر)،
گجرات کوٹلہ عرب علی خان،
بھکر داجل،
میانوالی چشمہ، ٹوبہ بنگی خیل،
درہ تنگ، راولپنڈی باریاں،
ٹیکسلا، پھگواڑی، اٹک خورد،
حسن ابدال، جہانیاں چوک (گھور گھوستی)، کشال گڑھ اور
جہلم دینہ شامل ہیں۔ مزید برآں، یہ ہدایت کی جاتی ہے کہ جانوروں کی نقل و حرکت اور ٹک کنٹرول سرگرمیوں سے متعلق ایس او پیز پر صحیح معنوں میں عمل کیا جائے اوراس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر تصویری شواہد کے ساتھ روزانہ کی پیش رفت رپورٹ شیئر کی جا ئے تاہم کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ صوبائی وزیر لائیو سٹاک نے واضح کیا ہے کہ یہ وائرس سو سے زائد اقسام میں سے ایک میں پایا جاتا ہے جبکہ سی سی ایچ ایف ایک شخص سے دوسرے میں پھیل سکتا ہے۔ احتیاط لازمی ہے لیکن گھبرانے کی کوئی بات نہیں کیونکہ محکمہ لائیو سٹاک ایس او پیز پر عمل درآمد کرکے جانوروں کی حفاظت یقینی بنا رہا ہے۔