عدالت نے سری لنکن کرکٹ بورڈ کو بحال کر دیا
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عدالت نے منگل کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
سری لنکا کی ایک عدالت نے وزیر کھیل کی جانب سے کرکٹ بورڈ کے حکام کو برطرف کرنے کے فیصلے کو ختم کرتے ہوئے تمام عہدیداران کو بحال کر دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عدالت نے منگل کو مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
عدالت نے کرکٹ بورڈ کے صدر شمی سلوا کی پٹیشن کو منظور کر لیا تھا جس میں انہوں نے وزیر کھیل روشن راناسنگھے کی جانب سے پیر کو کرکٹ بورڈ کے حکام کو ہٹانے اور ایک عبوری کمیٹی قائم کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا تھا۔
ایک عدالتی اہلکار کے مطابق ’بورڈ کو اگلی سماعت تک، جو دو ہفتوں بعد ہو گی، بحال کیا گیا ہے۔‘
یہ وزیر کھیل روشن راناسنگھے اور کرکٹ بورڈ کے درمیان کئی مہینوں سے جاری رسہ کشی میں نیا موڑ ہے۔ کرکٹ بورڈ کا شمار معاشی بحران کے شکار سری لنکا کے امیر ترین کھیلوں کے اداروں میں ہوتا ہے۔
راناسنگھے کی جانب سے بورڈ پر کرپشن کے الزامات اور اس کے عہدیداران کو برطرف کرنے کا فیصلہ ورلڈ کپ 2023 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم کی انڈیا کے ہاتھوں بدترین شکست کے کچھ دن بعد سامنے آیا۔
منگل کو عدالتی فیصلے کے بعد سابق کپتان ارجنا راناٹنگے کی سربراہی میں قائم عبوری کمیٹی کے ارکان بورڈ کے کمروں سے نکل گئے اور بحال ہونے والے عہدیدارن نے دوبارہ سے چارج سنبھال لیا۔
حکومت اس معاملے پر تقسیم ہے اور کابینہ کی منظوری کے بعد ایک دوسری کمیٹی بنائی گئی جو کرکٹ بورڈ کے ’موجودہ مسائل‘ حل کرنے کے لیے وزیر خارجہ علی صابری کی سربراہی میں کام کرے گی۔
اس نئی پیش رفت پر ابھی تک گذشتہ روز عہدہ سنبھالنے والے سابق کپتان ارجنا راناٹنگے کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
انہوں نے پیر کو کہا تھا کہ ’سری لنکا کرکٹ (بورڈ) ملک کے سب سے کرپٹ ادارے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ میں اس تصور کو تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔‘
وزیر کھیل راناسنگھے نے پارلیمنٹ میں صدر رانیل وکرماسنگھے پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ بورڈ سے اپنی برطرفی کو منسوخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’صدر چاہتے تھے کہ میں عبوری کمیٹی کو منسوخ کر کے منتخب بورڈ کو بحال کروں لیکن میں نے ان سے کہا کہ وہ مجھے برطرف کر سکتے ہیں لیکن میں پیچھے نہیں ہٹوں گا۔‘