سکھر میں شہید ہونے والے بہادر صحافی جان محمد مہر کے اصل قاتل 86 دن گزرنے کے باوجود گرفتار نہیں ہوئے
اس سے قبل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ اور سیکرٹری جرنل ارشد انصاری کی قیادت میں اسلام آباد سے لانگ مارچ شروع ہوگا اوباڑو میں ان کا استقبال کیا جائے گا، لانگ مارچ سندھ کے مختلف شہروں سے ہوتے ہوئے حیدرآباد پہنچے گا اور حیدرآباد سے کراچی تک احتجاجی لانگ مارچ کراچی وزیراعلیٰ ہاؤس تک پہنچنے کے بعد دھرنا دیا جائے گا
پاکستان جنوبی پنجاب(پیر مشتاق رضوی نمائندہ خصوصی وی او جی جنوبی پنجاب): گزشتہ ماہ 13 اگست کی رات سکھر میں شہید ہونے والے بہادر صحافی جان محمد مہر کے اصل قاتل 86 دن گزرنے کے باوجود گرفتار نہیں کیا گیا ،پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے ملک بھر میں احتجاج، کا اعلان کر دیا ایس یو جے کے صدر امداد بوزدار کی قیادت میں علامتی احتجاجی بھوک ہڑتال86 روز بھی جاری رکھی گئی جس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان نے خصوصی طور پر شرکت کی اور مرکزی اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 15 روز تک سکھر اور حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کا احتجاج ریجن کے شہروں میں جاری رہے گا 20 روز میں لانگ مارچ کرتے ہوئے کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جائے گا،اس سے قبل پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ اور سیکرٹری جرنل ارشد انصاری کی قیادت میں اسلام آباد سے لانگ مارچ شروع ہوگا اوباڑو میں ان کا استقبال کیا جائے گا، لانگ مارچ سندھ کے مختلف شہروں سے ہوتے ہوئے حیدرآباد پہنچے گا اور حیدرآباد سے کراچی تک احتجاجی لانگ مارچ کراچی وزیراعلیٰ ہاؤس تک پہنچنے کے بعد دھرنا دیا جائے گا جس میں ملک بھر کے صحافی بڑی تعداد میں شرکت کریں گے۔پریس کلب کے باہر احتجاج میں شہید جان محمد مہر کے بھائی کرم اللہ مہر پریس کلب کے جنرل سیکرٹری شہزاد تابانی، جاوید جتوئی، خالد بھانبھن، سلیم سہتو، جلال الدین بھیو، عمر سومرو، سحرش کھوکر، کامران شیخ، مجیب ورند، اسحاق کھوسو، عنایت بھٹی، مختیار شامی، عبدالغفور شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔رہنماؤں نے کہا کہ 86 دن گزر گئے ہیں لیکن شہید جان محمد مہر کے اصل قاتل گرفتار نہیں ہوئے اب صرف سہولت کاروں کی گرفتاری سے کام نہیں چلے گا، پولیس کی ایسی عمل پرصحافی برادری اور شہید کے لواحقین میں شدید غم و غصہ ہے، احتجاجی تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اصل قاتل گرفتار نہیں ہوتے، اس موقع پر قاضی ضیاء الرحمان، فرقان کھوسو، فضل الرحمان قریشی، بابر کھوکر محمد علی سولنگی، مرتضیٰ سمیجو، سجاول سومرو، نعیم غوری، محمد اسلم دایو، شاہ ولی، ناصر جعفری، سجاد سنجرانی، اور دیگر نے شرکت کی جبکہ ڈاکٹر نذیر کھوکھر مخدوم بلاول، کیول رام اور دیگر نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے شرکت کی اور سکھر کے شہید صحافی جان محمد مہر کے اصل قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔