مشرق وسطیٰ

لیسکو ریجن میں بجلی چوروں کیخلاف آپریشن جاری اکسٹھ روز میں 12050بجلی چور گرفتار۔ترجمان لیسکو

اکسٹھ روز سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک12050ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور 24017 کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے23233درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌وزارت توانائی پاور ڈویڑن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی بجلی چوروں کیخلاف ااپریشن جاری ہیں۔اکسٹھ روز میں 24260ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اکسٹھ روز سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک12050ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور 24017 کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے23233درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک45,910,945(چارکروڑ انسٹھ لاکھ دس ہزار نو سو پینتالیس) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت 1,932,656,678 (ایک ار ب ترانوے کروڑ چھبیس لاکھ چھپن ہزار چھے سواٹھہتر روپے) ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔صدر پھولنگر کے علاقے میں کنکشن کو5269یونٹس (575,000) روپے،اسلامپورہ کے علاقہ میں کنکشن کو5000 یونٹس (300,000)روپے،بھائی پھیرو کے علاقے میں کنکشن کو5854 یونٹس245,630 روپے اور ہنجروال کے علاقے میں ایک کنکشن کو200,000 کی رقم چارج کی گئی ہے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 221 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،219 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے140 درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ20ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 3 زرعی، 3 کمرشل اور 215 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو345,947(تین لاکھ پینتالیس ہزار نو سو سینتالیس) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت14,029,073(ایک کروڑ چالیس لاکھ انتیس ہزار تہتر) روپے ہے۔ واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویڑن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button