مشرق وسطیٰ

پاکستان میں ذیابیطس کا ڈیزیز برڈن بہت حد تک بڑھ چکا ہے،پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم

تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن ذیابیطس کے خلاف جنگ میں ہمارے کمانڈر ان چیف ہیں

لاہور پاکستان (نمائندہ وائس آف جرمنی):‌گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن اور نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی زیر قیادت الحمراء ہال سے گورنر ہاؤس تک ذیابیطس کے عالمی دن کی مناسبت سے آگاہی ریلی اور تقریب کا انعقادکیاگیا۔آگاہی تقریب میں وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر سردار ظفر الفرید، پروفیسر آفتاب محسن، پروفیسر طارق، ڈاکٹر عباس رضا، ڈاکٹر صومیہ اقتدار اور خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن اور نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے گورنر ہاؤس کے اندر مختلف آگاہی سٹالز کا دورہ بھی کیا۔آگاہی تقریب کے دوران دو سو سے زائد شرکاء کے شوگر ٹیسٹ کئے گئے اور ادویات فراہم کی گئیں۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ ذیابیطس کو ام الامراض کہا جاتا ہے۔پاکستان میں ذیابیطس کا ڈیزیز برڈن بہت حد تک بڑھ چکا ہے۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ ذیابیطس پر قابو نہ پانے کی وجہ سے بینائی اور گردے متاثر ہو جاتے ہیں۔ ذیابیطس سے بچنے کیلئے ہمیں صحت مند طرز زندگی اپنانا ہوگا۔
نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے تقریب کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن ذیابیطس کے خلاف جنگ میں ہمارے کمانڈر ان چیف ہیں۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کی قیادت میں پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن اور پاکستان سوسائٹی آف انڈوکرونولوجی ذیابیطس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گی۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ عوام میں ذیابیطس بارے آگاہی پھیلانے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستان میں ساڑھے پانچ لاکھ ڈائیلسز مشینیں درکار ہیں جبکہ اس وقت پاکستان میں صرف پچاسی ہزار ڈائیلسز مشینیں موجود ہیں۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ذیابیطس کے حوالے سے پاکستان دنیا کا سب سے بڑا ملک ثابت ہو رہا ہے۔ اللہ پاک نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رحمۃ للعالمین بنا کر بھیجا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بہتر کسی کا لائف سٹائل نہیں ہو سکتا۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ بچے موبائلز پر نہیں گراؤنڈ میں جا کر گیمز کھیلیں۔ بچوں کو فاسٹ فوڈ سے بچانا چاہئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button