راولپنڈی: احتساب عدالت نے اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم و چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی۔
اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف القادر ٹرسٹ 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ اس موقع پر نیب اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباسی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ملزم کی جانب سے وکیل سلمان صفدر اور بیرسٹر عمیر نیازی پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران نیب نے عدالت سے چیئرمین پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر جج کی جانب سے فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا جو اب سنا دیا گیا۔ عدالت نے سابق وزیر اعظم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی۔
گزشتہ روز احتساب عدالت نے توشہ خانہ اور 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں سابق وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے جیل سپرنٹنڈنٹ کو وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کروانے کا حکم دیا تھا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ نیب پراسیکیوٹر جنرل مظفر عباسی کی جانب سے احتساب عدالت میں درخواست دی گئی جس میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ نے اس کیس میں کوئی حکم امتناع نہیں دے رکھا آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت سے بھی این او سی لے لیا گیا ہے۔
نیب کیس میں ٹرائل جیل میں ہوگا
دوسری جانب نگراں وفاقی حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف نیب کیس میں جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
وزارت قانون کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق احتساب عدالت اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹرائل کرے گی۔ نوٹیفکیشن حکومت کی منظوری سے جاری کیا گیا۔