صحت

چیف منسٹر چلڈرن ایمر جنسی کیئر پروگرام لانچ کردیا گیا

ہسپتالوں میں چائلڈ ایمرجنسی سے بچوں کی شرح اموات میں 50 فیصد کمی ہو جائے گی،کلینکس آن ویلز کے ذریعے اب تک 18 مریضوں کو علاج فراہم کر چکے ہیں، صوبائی وزیر صحت

پاکستان لاہور(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ ٹی ایچ کیو اور ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں بچوں کو ایمرجنسی کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے چیف منسٹر چلڈرن ایمرجنسی کیئر پروگرام لانچ کردیا گیا ہے۔ ان ہسپتالوں میں چائلڈ ایمرجنسی سہولت سے بچوں کی اموات کی شرح میں 50 فیصد کمی ہو گی۔ وزیر اعلی پنجاب کی واضح ہدایات ہیں کہ تمام ہسپتالوں میں سیوریج، واشرومز اور وارڈز کی صفائی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ مون سون صورتحال کے باعث تمام ہسپتالوں کی چھتوں کی صفائی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ تمام سی ای اوز ہیلتھ کو ہدایت کی گئی کہ سرکاری ہسپتالوں کے معاملات بہتر کرنے کے لئے ایوننگ ریویو اجلاس روازنہ منعقد کریں۔صوبائی وزرا صحت اور سیکرٹری صحت ایوننگ ریویو اجلاس میں کسی بھی وقت سرپرائز شرکت کر سکتے ہیں۔ خواجہ عمران نذیر وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر خواجہ سلمان کے ہمراہ مقامی ہوٹل میں 27 ویں سی ای اوز اور ایم ایس کانفرنس کی صدارت کررہے تھے۔ سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان نے کانفرنس کے دوران شعبہ صحت بارے ترجیحات پر روشنی ڈالی۔
اس موقع پر چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر احسن ربانی کے ہمراہ چیف منسٹرز چلڈرنز ایمرجنسی کیئر پروگرام کی لانچنگ بھی کی گئی۔خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ کلینکس آن ویلز اور فیلڈ ہسپتالوں کا منصوبہ حکومت پنجاب کیلئے نیک نامی کا باعث بنے ہیں۔اج تک کلینک آن ویلز کے ذریعے 18 لاکھ مریضوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر چکے ہیں۔ خواجہ عمران نذیر کا کہنا کہ اب تک فیلڈ ہسپتالوں کے ذریعے تین لاکھ مریضوں کو علاج و معالجہ کی سہولیات فراہم کر چکے ہیں۔ کلینکس آن ویلز پر حکومت کے سالانہ ایک ارب روپے خرچ ہوں گے۔ ابھی تک کینسر، ہیپاٹائٹس اور ٹی بی سمیت دیگر بیماریوں میں مبتلا 40,000 سے زائد مریضوں کو مفت ادویات ان کے گھروں میں فراہم کر چکے ہیں۔ خواجہ عمران نذیر نے واضح کیا کہ
سرکاری ہسپتالوں میں 3 کلرز کی بیڈ شیٹس موجود ہیں،گندی چادریں تبدیل نہ کی گئیں تو ایم ایس ذمہ دار ہوگا۔اس موقع پر صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ چائلڈ لائف فاؤنڈیشن کے تمام ذمہ داران کو نیک کام کے آغاز پر مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب صحت کے شعبہ میں خاص توجہ دے رہی ہے۔حال ہی میں پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں دیکھے گئے حالات کی نشاندہی کر رہا ہوں۔ خواجہ سلمان رفیق کا کہنا ہے کہ موٹر وے پر ایمرجنسی سروسز کا آغاز کیا جا رہا ہے۔موٹر وے کے ہر 30 کلو میٹر پر ریسکیو کی گاڑی موجود ہوگی۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب بھر میں انسانیت کے دشمن عطائیوں کے خلاف جہاد جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کے اندر قائدانہ صلاحیتیں ہونی چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں میں ری ویمپنگ منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کر رہے ہیں۔بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت کو فیز وائز ری ویمپ کرنے جا رہے ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف اپنی تمام تر توجہ نظام صحت کی بہتری کیلئے مرکوز کئے ہوئی ہیں۔معزرت کے ساتھ 2018 کے بعد صحت کے انڈیکیٹرز بہتر نہیں ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ۔ نظام صحت میں بہتری لانے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔سیکرٹری صحت پنجاب علی جان خان نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی کمی برداشت نہیں ہوگی۔پنجاب میں دل، ٹی بی اور ہیپاٹائٹس کے مریضوں کو ان کے گھروں میں ادویات فراہم کرنے کا منصوبہ کامیابی سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار سرکاری ہسپتالوں میں جانے کا مقصد حالات کا جائزہ لینا ہے۔ علی جان خان نے کہا کہ صوبہ بھر میں خسرہ، کانگو، ہیضہ و دیگر وباؤں پر قابو پانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ناقص کارکردگی کے حامل ایم ایس حضرات کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔کانفرنس میں سپیشل سیکرٹریز محمد اقبال اور محمد احمد، ایڈیشنل سیکرٹریز خضر افضال، بابر رحمان اور ڈاکٹر یونس، ڈی جی ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل، ڈی جی ڈرگز ڈاکٹر سہیل، ڈاکٹر عاصم الطاف، ڈاکٹر یداللہ، ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر مختار اعوان، ڈپٹی سیکرٹریز اور تمام اضلاع کے سی ای اوز اور ایم ایس حضرات نے شرکت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button