صحت

دل کی صحت چاہیے تو ان 5 کوکنگ آئل کو زندگی سے نکال دیں

شیف پنکج بھدوریا نے کھانے کے لیے استعمال ہونے والے درج ذیل کوکنگ آئل کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے

دنیا بالخصوص برصغیر پاک وہند میں میں کھانوں کی تیاری میں تیل کا استعمال لازم وملزوم ہیں لیکن کچھ تیل انسانی صحت بالخصوص دل کے لیے نقصان دہ ہیں۔
تیل توانائی کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔ یہ کھانے کے ذائقے اور خوشبو کو بڑھاتا ہے، جس سے صحت کے اہم فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ یہ جسم کے لیے ضروری فیٹی ایسڈ بھی فراہم کرتا ہے جیسے اومیگا 3 اور اومیگا 6۔ بہت سے وٹامنز جیسے کہ A، D، E، اور K ملتے ہیں۔ کھانا پکانے کے طریقوں جیسے فرائی یا بھوننے کے لیے بھی تیل ضروری ہے۔ یہ کھانے کے ذائقے اور ساخت کو بدل دیتا ہے۔
تاہم پاکستان اور بھارت میں کھانوں کے رسیا افراد تیل اور گھی کو کھانوں کی لذت بڑھانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں اور اس کا بے دریغ استعمال بھی عاہم ہے۔ اس حوالے سے ایک بھارتی شیف پنکج بھدوریا نے کھانے میں استعمال ہونے والے ان تیلوں کے بارے بتایا ہے کہ جس کو آپ اپنے کچن سے باہر کر کے دل کی صحت کو قائم برقرار رکھ سکتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شیف پنکج بھدوریا نے کھانے کے لیے استعمال ہونے والے درج ذیل کوکنگ آئل کو انتہائی خطرناک قرار دیا ہے، ان میں سے کوئی نہ کوئی تیل شاید آپ کے باورچی خانے میں موجود ہو تو اس کو آج ہی الوداع کہہ دیجیے۔

سن فلار آئل (سورج مکھی کا تیل):
کئی گھرانوں میں کھانے کی تیاری میں سورج مکھی کے تیل کا استعمال عام ہے اور مارکیٹ سمیت عوام الناس میں یہ ایک صحت بخش تیل سمجھا جاتا ہے۔
تاہم سورج مکھی کا تیل اومیگا 6 فیٹی ایسڈز سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔ اس کا زیادہ استعمال جسم میں سوزش کا باعث بنتا ہے، جو کہ صحت کے لیے اچھا نہیں ہے۔

مکسڈ ویجیٹیبل آئل:
یہ تیل بھی مارکیٹ میں مقبول ہے۔ یہ تیل اکثر مکئی، کنولا اور پام کے تیلوں کا مرکب ہوتا ہے۔ یہ انتہائی پروسس شدہ اور قدرے بہتر بھی ہے۔ اس تیل میں اومیگا 6 فیٹی ایسڈز زیادہ جب کہ اومیگا 3 کی سطح کم ہوتی ہے۔ اگرچہ اومیگا 6 کم مقدار میں جسم کے لیے ضروری ہے، لیکن اس کا زیادہ استعمال سوزش کا باعث بن سکتا ہے۔

پام آئل:
پام آئل ذائقے دار کھانے بنانے کے لیے مشہور ہے اور اسٹریٹ فوڈ کا ذائقہ بھی اسی لیے سب سے منفرد اور مزیدار ہوتا ہے کہ اس بکثرت پام آئل کا استعمال ہوتا ہے۔
تاہم اس تیل میں سیر شدہ چکنائی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ تیل کولیسٹرول کی سطح کو بڑھاتا ہے، جس کے ساتھ ہی دل کی بیماری کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے اور اسی لیے ماہرین بھی اس سے پرہیز کو بہتر بتاتے ہیں۔

مکئی کا تیل:
مکئی کا تیل یا کارن آئل میں پولی ان سیچوریٹڈ فیٹی ایسڈز زیادہ ہوتے ہیں، جو آپ کے دل کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں۔ اس تیل کا باقاعدہ استعمال آپ کی صحت کے لیے فائدے سے زیادہ نقصان کا باعث ہے۔

چاول کے چوکر سے تیار تیل (رائس بران آئل):
اگرچہ چاول کی چوکر کے تیل کو مارکیٹ میں ایک صحت مند آپشن کے طور پر فروغ دیا جاتا ہے۔ یہ ایک انتہائی بہتر اور پراسیس شدہ شے بھی ہے، اس کو پروسیس کرنے کے لیے Hexane نامی کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے۔
تاہم اس تیل میں بھی اس میں اومیگا 6 فیٹی ایسڈز کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جس کو ماہرین صحت بالخصوص دل کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button