اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والے شرپسند ٹولے کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے،استغاثہ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے،ملک کو معاشی نقصان کے ذمہ دار انتشاری ٹولہ اور اسکے کرتا دھرتا ہیں،انتشاری ٹولے میں شرپسند عناصر کی فوری شناخت کرکے انکو قرار واقعی سزا دلوائی جائے،آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کیا جائے۔وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم کو گزشتہ دنوں ملک میں دھرنوں کی صورت میں احتجاج کرنے والوں کی جانب سے سرکاری املاک اور پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے پر بریفنگ دی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا ملک میں تاریخی کرپشن اور اپنی حکومت بچانے کیلئے اسکو دیوالیہ کرنے والوں کی مزموم سازشیں رچنے والے قانون کی گرفت میں آئے۔ شہبازشریف نے کہاکہ قانونی راستہ اپنانے کی بجائے بارہا اسلام آباد کی طرف لشکر کشی کرکے ملک بھر میں انتشار کی فضاء پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ وزیر اعظم نے بتایاکہ انتشاری ٹولے کی لشکر کشی کے دوران سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو زخمی اور شہید کیا گیا،یہ کیسے انقلابی ہیں جو اس ملک کی تباہی اور انتشار پھیلانے کی مزموم کوشش کر رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ اسلام آباد پر لشکر کشی کرنے والے شرپسند ٹولے کے خلاف فوری قانونی چارہ جوئی کی جائے،اس حوالے سے استغاثہ کے نظام میں مزید بہتری لائی جائے۔ وزیراعظم نے کہاکہ شرپسند ٹولے کے منتشر ہوتے ہی اسٹاک ایکسچینج ایک لاکھ پوائنٹس کراس کر گئی،اس انتشار پھیلانے کی مزموم کوششوں کے نتیجے میں ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔ شہبازشریف نے کہا کہ ملک کو معاشی نقصان کے ذمہ دار انتشاری ٹولہ اور اسکے کرتا دھرتا ہیں،انتشاری ٹولے میں شرپسند عناصر کی فوری شناخت کرکے انکو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ انتشاری ٹولے کی لشکر کشی کے دوران اپنے فرائض کی انجام دہی کرتے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کو مجھ سمیت پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
انہوںنے کہاکہ اسلام آباد یا ملک کے کسی بھی شہر پر ذاتی مقاصد کے حصول کیلئے لشکر کشی کو روکنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے نام نہاد پر امن دھرنے کے مسلح افراد کو انتشار پھیلانے سے روکنے میں برداشت کا مظاہرہ کیا،آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایک جامع لائحہ عمل مرتب کرکے پیش کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ گزشتہ دنوں کے واقعات میں عوام میں اشتعال، بے یقینی اور انتشار پھیلانے والے عناصر کو قانون کے کٹھرے میں لایا جائے۔ انہوںنے کہاکہ بلوائیوں سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد اور ملک بھر میں اینٹی روائٹس (Anti Riots) فورس قائم کی جائے۔
وزیر اعظم نے کہاکہ فورس کو بین الاقوامی طرز پر پیشہ ورانہ تربیت اور ضروری سازوسامان سے لیس کیا جائے۔ شہبازشریف نے کہاکہ سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ ساتھ مسلح افراد کی نشاندہی کرکے ان کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، مشیر وزیرِ اعظم رانا ثناء اللہ، اٹارنی جنرل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔