
شام کے سینٹرل بنک میں پہلی مرتبہ خاتون گورنر کا تقرر
شام کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو مالیاتی ایجنسی کا سربراہ تعینیات کیا گیا ہے اس سے قبل اس عہدے پر مرد ہی متعین ہوتے رہے ہیں۔
شام کے سینٹرل بینک میں خاتون گورنر کا تقرر کیا گیا ہے۔ میسا صابرین اکاونٹنگ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھتی ہیں۔
شام کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو مالیاتی ایجنسی کا سربراہ تعینیات کیا گیا ہے اس سے قبل اس عہدے پر مرد ہی متعین ہوتے رہے ہیں۔
شامی سینٹرل بینک کے سابق گورنر محمد عصام ھزیمہ کو سابق صدر الاسد نے 2021 میں گورنر کے عہدے پر تعینات کیا تھا جنہیں موجودہ حکومت نے برخاست کرکے ان کی جگہ ایک خاتون کو اس عہدے پرفائز کیا ہے۔
اس اعلی عہدے پر تعیناتی سے قبل صابرین مرکزی مالیاتی ادارے کے اہم عہدوں پر کام کرچکی ہیں۔
قبل ازیں وہ سابق گورنر سینٹرل بینک کی نائب تھیں جبکہ سال 2018 میں بینکنگ آفس کی نگران تھیں۔
میسا صابرین کی تعیناتی کو شام میں خواتین کی بااختیار بنائے جانے کے حوالے سے اہم اقدام کے طور پردیکھا جارہا ہے جس کے بارے میں نئی حکومت کا دعوی ہے کہ وہ ملکی تعمیرِ نو اور ترقی میں خواتین کے کردار کو اولیت دیے گی۔
اس سے قبل نئی شامی حکومت نے عائشہ الدبس کو حکومت میں خواتین کے امور کی سربراہ مقرر کیا تھا جن کے بعد یہ دوسری خاتون ہیں جنہیں اعلی ترین عہدہ دیا گیا ہے۔