بین الاقوامی

امریکہ: ‘بہت زیادہ برف باری’ سے کئی ریاستوں کو سنگین خطرہ

گزشتہ ایک دہائی میں یہ سب سے بڑا برفانی طوفان کہا جا رہا ہے، جس سے درجہ حرارت میں زبردست کمی کا امکان ہے

امریکہ کی متعدد ریاستوں میں شدید برفباری کے سبب ہنگامی حالات کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے، جس سے لاکھوں لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق کنساس اور انڈیانا میں ‘کم از کم آٹھ انچ برف” پڑنے کا امکان ہے۔

حکام کے مطابق اتوار کی رات اور پیر کے روز اس سے تقریباً 60 ملین افراد متاثر ہوئے اور مقامی لوگوں کو مزید شدید طوفان کے لیے خبردار کیا گیا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریاست کنساس، کینٹکی، آرکنساس، ویسٹ ورجینیا اور ورجینیا سمیت کئی دیگر ریاستوں کے گورنرز نے ہنگامی حالات کا اعلان کیا۔

گزشتہ ایک دہائی میں یہ سب سے بڑا برفانی طوفان کہا جا رہا ہے، جس سے درجہ حرارت میں زبردست کمی کا امکان ہے۔ اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر اس طوفان سے تقریباﹰ تیس ریاستوں کے چھ کروڑ سے زیادہ امریکی متاثر ہوئے ہیں۔

طوفان کے نتیجے میں ہزاروں پروازیں تاخیر کا شکار ہیں یا پھر انہیں منسوخ کرنا پڑا ہے۔ بہت سی اہم شاہراہیں منقطع ہو چکی ہیں جبکہ متاثرہ علاقوں کے اسکول اور سرکاری دفاتر بند ہیں۔

قومی محکمہ موسمیات (این ڈبلیو ایس) نے اس حوالے سے سوشل میڈيا ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ "وسطی کنساس اور انڈیانا کے درمیان کے علاقوں، خاص طور پر انٹراسٹیٹ اور شمال میں، بھاری برف باری کا امکان ہے، جس میں کم از کم 8 انچ برف پڑنے کے غالب امکانات ہیں، جو ایک دہائی میں سب سے زیادہ برفباری” ہو گی۔

برفانی طوفان کے سبب کینساس اور میسوری جیسی ریاستوں میں 72.42 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چلیں، جبکہ نیو جرسی میں پیر اور منگل کے روز زبردست طوفان کی وارننگ دی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ریاست آرکنساس، لوزیانا اور ٹیکساس میں ممکنہ سمندری "طوفان کی بھی نگرانی” کی جا رہی تھی، جبکہ پہلے ریاست میسیپی کے لیے بھی اس کا انتباہ جاری کیا گیا تھا۔

کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے متعدد گاڑیوں کے حادثوں کی اطلاعات کے بعد مقامی رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ اس صورت حال میں، "براہ کرم گھر پر رہیں۔  ”

ورجینیا میں بھی پولیس نے اتوار کے روز طوفان کے داخل ہوتے ہی کم از کم 135 حادثات کی اطلاع دی جبکہ اس میں بعض افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔ تاہم لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

فضائی ٹریفک کی نگرانی کرنے والی سائٹ "فلائٹ اویئر” کی اطلاعات کے مطابق تقریباً 2,200 پروازوں کی منسوخ کرنا پڑا اور 25,000 سے زیادہ تاخیر کا شکار ہوئیں۔

اطلاعات ہیں کہ طوفان ساحل سمندر کی طرف بڑھ رہا ہے، تاہم شدید سرد درجہ حرارت منگل تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔

دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں بھی طوفان کے راستے میں ہے اور پیر کے روز وہاں بھی شدید موسم کی توقع ہے۔ اس شدید موسم کے درمیان ہی ایوان نمائندگان کانگریس کا ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی جیت کی باضابطہ تصدیق کرنے کے لیے اجلاس ہونے والا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button