مشرق وسطیٰ

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے جاری، مزید 23 فلسطینی ہلاک

اسرائیلی فوج نے سیزفائر کے ایک مختصر وقفے کے بعد ایک ہفتہ قبل حماس کے خلاف اپنی عسکری کارروائیوں کا دوبارہ آغاز کر دیا تھا

نمائندہ وائس آف جرمنی:منگل کے روز غزہ پٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 23 افراد ہلاک ہو گئے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فضائی کارروائیوں کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔
غزہ میں حماس کے زیرنگرانی کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق منگل کے روز اسرائیلی حملوں میں غزہ بھر میں مزید کم از کم 23 فلسطینی ہلاک ہو گئے، جبکہ اسرائیلی فوج کی جانب سے مختلف علاقوں میں عام شہریوں کے لیے انخلا کے احکامات نے ہزاروں فلسطینیوں کو متاثر کیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی کارروائیاں
اسرائیلی فوج نے سیزفائر کے ایک مختصر وقفے کے بعد ایک ہفتہ قبل حماس کے خلاف اپنی عسکری کارروائیوں کا دوبارہ آغاز کر دیا تھا، جس سے تقریباﹰ دو ماہ کی جنگ بندی عملاﹰ ختم ہو گئی تھی۔ غزہ پٹی کے طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تازہ کارروائیوں میں اب تک تقریباً 700 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔
غزہ پٹی کی 2.3 ملین کی آبادی کا بیشتر حصہ پہلے ہی اس جنگ کی وجہ سے کئی بار بے گھر ہو چکا ہے اور جب سے اسرائیل نے رواں ماہ کے اوائل میں غزہ کے لیے امدادی اشیاء کی ترسیل معطل کی ہے، غزہ کی فلسطینی آبادی خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا بھی کر رہی ہے۔
فلسطینی شہریوں کو انخلا کی ہدایات
منگل کو اسرائیلی فوج نے غزہ کے تمام شمالی سرحدی علاقوں کے رہائشیوں کو انخلا کا حکم دے دیا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ ان علاقوں سے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے گئے ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں جبالیہ، بیت لاہیہ، بیت حانون اور غزہ شہر کا الشجاعیہ کا علاقہ بھی شامل ہیں۔ غزہ کے جنوبی شہروں خان یونس اور رفح کے کچھ حصوں کو بھی خالی کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جبالیہ کیمہاجر بستی میں مقیم فلسطینیوں کے لیے جاری کردہ تازہ ہدایات میں کہا گیا ہے، ”اپنی حفاظت کے لیے، فوراً جنوب کی جانب پناہ گاہوں کی طرف منتقل ہو جائیں۔‘‘
دوسری جانب فلسطینی حکام اور اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں اب کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہیہ نئی کارروائی حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہے تاکہ وہ غزہ میں باقی ماندہ 59 اسرائیلی مغویوں کو اسرائیل کے حوالے کرے، جن میں سے تقریباً 24 کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔
حماس کا اسرائیل پر جنگ بندی معاہدے کے خلاف ورزی کا الزام
فلسطینی عسکری تنظیم حماس اسرائیل پر 19 جنوری کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ وہ قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں نئی امن کوششوں میں تعاون کر رہی ہے تاکہ حالات کو پرسکون بنایا جا سکے اور تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی معاہدہ مکمل کیا جا سکے۔
حماس کے ذرائع کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ اب تک اس سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ سات اکتوبر دو ہزار تیئیس کو حماس کے جنوبی اسرائیل میں ایک بڑے دہشت گردانہ حملے میں بارہ سو سے زائد اسرائیلی شہری ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ جنگجو تقریباﹰ ڈھائی سو افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی لے گئے تھے۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں وسیع تر زمینی اور فضائی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا، جن میں اب تک پچاس ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان فلسطینی ہلاک شدگان میں بہت بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔ادارت: عاطف بلوچ، مقبول ملک

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button