صحت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحت کے مد میں امداد میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں کردی ہیں

''آپ ان فوائد کو کھونے کی بات کر رہے ہیں، جو ہم نے گزشتہ 25 سالوں کی محنت سے حاصل کیے ہیں

اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ اگر ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایچ آئی وی ایڈز کے خلاف امداد بحال نہ ہوئی، تو آئندہ چار سال میں 63 لاکھ لوگ اس بیماری سے ہلاک ہو جائیں گے اور ایڈز کی وبا سن نوے کی دہائی کی سطح پر لوٹ سکتی ہے۔
یو این ایڈز کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ونی بیانیما نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ، جو اس پروگرام کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ تھا، کی طرف سے امداد میں اچانک تخفیف ”تباہ کن‘‘ ہو گی۔
انہوں نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا، ”آپ ان فوائد کو کھونے کی بات کر رہے ہیں، جو ہم نے گزشتہ 25 سالوں کی محنت سے حاصل کیے ہیں۔ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔‘‘
اگلے چار سالوں میں ایڈز کے اضافی 8.7 ملین نئی انفیکشنز کا خدشہ ہے
ونی بیانیما نے کہا، ”اگر امریکی امداد بحال نہ کی گئی اور اس کی جگہ دوسری فنڈنگ ​​نہ دی گئی، اورچونکہ ہم نے دوسری حکومتوں کی جانب سے اس خلا کو پر کرنے کے وعدوں کے بارے میں کچھ نہیں سنا، تو اگلے چار سالوں میں مزید 63 لاکھ انسان اس بیماری سے ہلاک ہو جائیں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ امدادی وسائل روکے جانے کا نتیجہ اس بیماری کے پھیلاؤ میں 2023 کے مقابلے میں 10 فیصد اضافے کی صورت میں نکلے گا جب اس سے 600,000 اموات ہوئی تھیں۔
بیانیما نے مزید کہا کہ ”اضافی طور پر 8.7 ملین نئی انفیکشنز‘‘ کا خدشہ ہے۔
یو این ایڈز کی سربراہ کا کہنا تھا کہ ایڈز کی وبا اس سطح پر واپس آسکتی ہے، جو 1990ء کی دہائی کے بعد سے نہیں دیکھی گئی۔
انہوں نے کہا، ”صرف ان ممالک میں نہیں جہاں اب یہ مرض مرتکز ہو گیا ہے، افریقہ کے کم آمدنی والے ممالک میں، بلکہ ان میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، جنہیں ہم مشرقی یورپ، لاطینی امریکہ میں کلیدی آبادی کہتے ہیں۔‘‘
بیانیما کا کہنا تھا، ”ہم اس بیماری میں ایک حقیقی اضافہ دیکھیں گے۔ ہم اسے واپس لوٹتے ہوئے دیکھیں گے، اور ہم لوگوں کو اسی طرح مرتے ہوئے دیکھیں گے جس طرح ہم نے انہیں 1990 اور 2000 کی دہائیوں میں مرتے دیکھا تھا۔‘‘
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی اتحادی ارب پتی ایلون مسک امریکہ کی طرف سے دی جانے والی دیگر ممالک اور اداروں کے لیے امداد سمیت وفاقی اخراجات میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں کر رہے ہیں۔
ایڈز کے خلاف جنگ کے لیے فنڈنگ ​​میں کمی کے فیصلے نے اندرون اور بیرون ملک مظاہروں کو جنم دیا ہے۔
بیانیما نے وائٹ ہاؤس سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سمجھ بوجھ سے کام لینے کی اپیل بھی کی۔
انہوں نے کہا، ”امریکہ کے لیے یہ مناسب ہے کہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ اپنی فنڈنگ ​​کو کم کرنا چاہتا ہے، لیکن جان بچانے والی امداد کو اچانک ختم کر دینے سے تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔‘‘
یو این ایڈز کی سربراہ نے کہا، ”ہم اس پر دوبارہ غور کرنے اور خدمات کی فوری بحالی، زندگی بچانے والی خدمات کی بحالی پر زور دیتے ہیں۔‘‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button