مشرق وسطیٰ

تارکین وطن مخالف جماعت اے ایف ڈی کی مقبولیت مزید بڑھ گئی

سروے کے نتائج کے مطابق جرمنی کی دو قدامت پسند جماعتوں کے اتحاد سی ڈی یو/سی ایس یو اور تارکین وطن مخالف، انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی دونوں ہی نے 24 فیصد ووٹ حاصل کیے

(جواد احمد-جرمنی):‌ جرمنی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے چھ ہفتے بعد رائے عامہ سے متعلق ریسرچ انسٹیٹوٹ INSA نے یہ سروے جرمن اخبار ’بِلڈ‘ کے لیے کرایا۔ اس سروے کے نتائج آج ہفتہ پانچ اپریل کو شائع کیے گئے ہیں۔

سروے کے نتائج کے مطابق جرمنی کی دو قدامت پسند جماعتوں کے اتحاد سی ڈی یو/سی ایس یو اور تارکین وطن مخالف، انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی دونوں ہی نے 24 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

اے ایف ڈی کی مقبولیت مسلسل بڑھتی ہوئی

رائے عامہ کے اس جائزے کے مطابق اے ایف ڈی کی مقبولیت میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں ایک فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور یہ اس کی اب تک کی سب سے زیادہ مقبولیت ہے۔

اس کے برعکس پارلیمانی انتخابات کی کامیاب ترین سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور اس کی باویریا میں ساتھی جماعت کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کی مقبولیت میں دو فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔

فریڈرش میرس باویریا میں سی ایس یو کے سربراہ مارکوس سؤڈر کے ساتھ انتخابات میں کامیابی پر شاداں۔
سی ڈی یو/سی ایس یو بلاک نے 23 فروری 2025ء کو منعقد ہونے والے وفاقی پارلیمانی انتخابات میں مجموعی طور پر 28.5 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔تصویر: Kai Pfaffenbach/REUTERS

سی ڈی یو/سی ایس یو بلاک نے 23 فروری 2025ء کو منعقد ہونے والے وفاقی پارلیمانی انتخابات میں مجموعی طور پر 28.5 فیصد ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم اب اس کے ووٹرز کے درمیان اس کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ اے ایف ڈی نے انتخابات میں 20.8 فیصد ووٹ لے کر دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

فریڈرش میرس کی مقبولیت برقرار

سی ڈی یو کے سربراہ فریڈرش میرس کی مقبولیت فروری میں ہونے والے انتخابات میں 16.4 تھی۔ آئی این ایس اے کی طرف سے منعقد کرائے گئے تازہ سروے میں بھی ان کی مقبولیت 16 فیصد ہی رہی۔

جرمنی کے نئے متوقع چانسلر فریڈرش میرس
سی ڈی یو کے سربراہ فریڈرش میرس کی مقبولیت فروری میں ہونے والے انتخابات میں 16.4 تھی۔تصویر: Annegret Hilse/REUTERS

تازہ سروے کے مطابق جرمنی کی گرین پارٹی کی مقبولیت میں ایک فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ بائیں بازو کی جماعت ڈی لنکے کی مقبولیت میں ایک فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یوں یہ دونوں جماعتیں مقبولیت کے اعتبار سے 11 فیصد پر ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button