
(سید عاطف ندیم-پاکستان): پاکستانی فوج کی اولین خاتون لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر خان کو راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آر سی سی آئی) نے خواتین کی بااختیاریت کے لیے سفیر مقرر کیا ہے، سرکاری میڈیا نے منگل کو اس بات کی اطلاع دی۔
آرمی میڈیکل کور کی سابق کرنل کمانڈنٹ نگار جوہر پاکستان آرمی میں کسی کور کی قیادت کرنے والی اولین تھری سٹار خاتون جنرل تھیں۔ ان کا اصل تعلق شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا کے ایک قدامت پسند علاقے صوابی سے ہے۔ انہوں نے 1981 میں آرمی میڈیکل کالج میں داخلہ لیا اور 1985 میں وہاں سے گریجویشن کیا۔
ایک تقریب "SHE Leads – A Tribute to Women” کے عنوان سے منعقد ہوئی جس کے بعد ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) نے اطلاع دی، "صنفی مساوات اور خواتین کی قیادت کا ایک تاریخی اقدام کرتے ہوئے آر سی سی آئی نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہر خان کو خواتین کو بااختیار بنانے اور خواتین کے اقدامات کے لیے اپنا باضابطہ برانڈ ایمبیسیڈر مقرر کیا ہے۔”
آر سی سی آئی کے صدر عثمان شوکت نے جوہر کی "ہمت و حوصلے اور رکاوٹوں کو توڑنے کی لگن” کی تعریف کی۔
اے پی پی نے ان کے حوالے سے کہا، "پاکستان میں خواتین کے لیے کیا ممکن ہے، انہوں نے اس بات کی ایک نئی تعریف وضع کی ہے اور وہ امید اور خواہشات کی ایک کرن کی حیثیت رکھتی ہیں۔”
اس موقع پر جوہر نے صنفی مساوات پر آر سی سی آئی کے "فعال مؤقف” کی تعریف کی اور اتحاد و یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔
سرکاری میڈیا نے ریٹائرڈ جنرل کے حوالے سے کہا، "خواتین کے لیے قیادت کرنے، آگے بڑھنے اور مستقبل کی تشکیل کرنے کے لیے جگہ پیدا کرنا ضروری ہے۔”