
برطانوی شاہی خاندان: شہزادہ ہیری حکومت کے خلاف سیکیورٹی مقدمہ ہار گئے
ان کی قانونی ٹیم نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ وہ اب بھی اعلیٰ سطح کے خطرات سے دوچار ہیں، اس لیے سابقہ سیکیورٹی سطح بحال کی جانی چاہیے
لندن (نمائندہ وائس آف جرمنی): برطانوی شہزادہ ہیری کو ایک بڑا قانونی جھٹکا لگا ہے جب لندن کی عدالت نے ان کی اس اپیل کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے اپنی سیکیورٹی کے لیے شاہی خاندان کے سابقہ معیار کے مطابق اقدامات کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔
جمعہ کے روز لندن کورٹ آف اپیل کے جج جیوفری ووس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ شہزادہ ہیری عدالت کو قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ ان کی ناراضگی کو قانونی بنیاد پر ایک مضبوط دلیل کی صورت میں پیش کیا گیا ہے۔ عدالت کے مطابق وہ وجوہات جن کی بنیاد پر شہزادہ ہیری نے سیکیورٹی بحالی کی درخواست کی، قانون کے دائرے میں وزن نہیں رکھتیں۔
شہزادہ ہیری مقدمے کی سماعت کے دوران خود عدالت میں موجود نہیں تھے۔ ان کی قانونی ٹیم نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ وہ اب بھی اعلیٰ سطح کے خطرات سے دوچار ہیں، اس لیے سابقہ سیکیورٹی سطح بحال کی جانی چاہیے۔ تاہم برطانوی حکومت نے واضح کیا کہ شہزادہ ہیری نے شاہی خاندان کے سینئر رکن کے عہدے سے باقاعدہ دستبرداری اختیار کر لی تھی، جس کے نتیجے میں انہیں حاصل خصوصی سیکیورٹی مراعات بھی ختم کر دی گئیں۔
عدالت نے حکومت کے اس مؤقف کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کی فراہمی ریاست کا صوابدیدی اختیار ہے، اور ہر فرد کو اس کی ذاتی حیثیت اور ذمہ داریوں کے مطابق سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے۔
یہ فیصلہ شہزادہ ہیری کے لیے ایک اہم قانونی ناکامی ہے، کیونکہ وہ حالیہ برسوں میں کئی بار برطانوی میڈیا، حکومتی اداروں اور یہاں تک کہ شاہی خاندان کے اندرونی نظام پر بھی تنقید کرتے نظر آئے ہیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق، اس فیصلے کے بعد شہزادہ ہیری کو ممکنہ طور پر اپنی اور اپنے خاندان کی نجی سیکیورٹی کے لیے ذاتی طور پر اقدامات کرنا ہوں گے، خاص طور پر جب وہ برطانیہ کا دورہ کرتے ہیں۔