پاکستاناہم خبریںتازہ ترین

پاکستان اور بھارت کے ایک دوسرے پر تازہ حملوں کے الزامات

بھارتی حکومت کا ایکس کو آٹھ ہزار سے زائد اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم

(سید عاطف ندیم-پاکستان):

وقت اشاعت 5 گھنٹے پہلےآخری اپ ڈیٹ 11 منٹ پہلے

بھارت نے پاکستان پر اپنے تین فوجی اڈوں پر ڈرون اور میزائلوں سے حملے کرنے کا الزام لگایا، جس کی اسلام آباد نے تردید کی ہے۔ اس دوران کشمیر میں ایل او سی پر دونوں جانب سے شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے

  • بھارتی حکومت کا آٹھ ہزار سے زائد ایکس اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم
  • بھارتی اسٹاک مارکیٹس میں مندی، پاکستانی بازار حصص میں بہتری
  • دو روز میں 77 بھارتی ڈرون گرائے گئے، پاکستانی فوجی زرائع
  • بھارت کے ساتھ کشیدگی کے بعد پاکستان سپر لیگ کے میچز متحدہ عرب امارات منتقل
  • پاکستان کے ساتھ جاری کشیدگی میں بھارت کا انڈین پریمئیر لیگ 2025ء کرنے کا فیصلہ

بھارتی حکومت کا ایکس کو آٹھ ہزار سے زائد اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم

بھارت نے پاکستانی سیاستدانوں، فنکاروں اور میڈیا اداروں سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا  ہے
بھارت نے پاکستانی سیاستدانوں، فنکاروں اور میڈیا اداروں سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا  ہے

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) نے  تصدیق کی ہے کہ اسے بھارتی حکومت کی جانب سے 8,000 سے زائد اکاؤنٹس بلاک کرنے کا حکم موصول ہوا ہے، جس پر وہ بادل نخواستہ عملدرآمد کر رہا ہے۔ پلیٹ فارم نے اس اقدام کو ’’سرکاری سطح پر مسلط کردہ سنسرشپ‘‘ قرار دیا ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب بھارت نے پاکستانی سیاستدانوں، فنکاروں اور میڈیا اداروں سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا  ہے، جو دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مہلک جھڑپوں کے پس منظر میں جاری ہے۔
ایکس کے عالمی حکومتی امور کے شعبے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا، ’’بھارتی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایگزیکٹو احکامات کے تحت ہمیں بھارت میں 8,000 سے زائد اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور عدم تعمیل کی صورت میں بھاری جرمانوں اور بھارت میں ہمارے مقامی ملازمین کی گرفتاری جیسی سزاؤں کی دھمکی دی گئی ہے۔‘‘
بیان کے مطابق، بیشتر معاملات میں حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان اکاؤنٹس کی کون سی پوسٹس بھارتی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں، اور کئی صورتوں میں کسی قسم کا ثبوت یا جواز بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ امریکی ارب پتی ایلون مسک کی ملکیت والے پلیٹ فارم نے کہا ہے کہ وہ ان مطالبات سے اختلاف رکھتا ہے، تاہم بھارت میں اپنی سروس کی دستیابی برقرار رکھنے کے لیے ان اکاؤنٹس کو عارضی طور پر محدود کرنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے، ’’پورے اکاؤنٹس کو بلاک کرنا نہ صرف غیر ضروری ہے بلکہ یہ مستقبل کے مواد سمیت اظہارِ رائے کی آزادی پر قدغن ہے۔ یہ اقدام بنیادی آئینی حق کے خلاف ہے۔‘‘ ایکس نے بتایا  کہ ان پابندیوں کے سبب وہ بھارتی حکومت کے احکامات کو عوام کے سامنے نہیں لا سکتا، تاہم اس نے متاثرہ صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ عدالتوں سے مناسب قانونی چارہ جوئی کریں۔
بھارتی حکومت نے آزاد صحافت کے لیے مشہور ویب سائٹ دی وائر پر پابندی عائد کر دی

بھارت میں صارفین کو دی وائر کی ویب سائٹ تک رسائی سے محروم کر دیا گیا ہے
بھارت میں صارفین کو دی وائر کی ویب سائٹ تک رسائی سے محروم کر دیا گیا ہےتصویر: Colourbox

بھارتی حکومت نے پاکستان کے ساتھ جاری کشیدگی کے تناظر میں آزاد اور غیر منافع بخش خبر رساں ویب سائٹ دی وائر کی رسائی ملک بھر میں بند کر دی، جس پر ادارے نے بھارتی حکام پر آئین میں دی گئی اظہار رائے کی آزادی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

ملک بھر میں صارفین جب اس ویب سائٹ تک رسائی کی کوشش کرتے ہیں، تو انہیں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اداروں کی طرف سے ایک نوٹس نظر آتا ہے جس میں لکھا ہے، ’’اس ویب سائٹ کو وزارت الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حکم کے تحت انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ 2000 کے تحت بند کر دیا گیا ہے۔‘‘

دی وائر نے اس اقدام کے خلاف شدید ردعمل دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا، ’’ہم اس کھلی سنسر شپ کی پرزور مذمت کرتے ہیں، خاص طور پر ایسے نازک وقت میں جب بھارت کو سچائی، عقل، غیر جانبداری اور صحافت کے درستی پر مبنی ذرائع کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ ہم اس من مانے اور ناقابلِ فہم اقدام کے خلاف تمام ضروری قانونی اقدامات کر رہے ہیں۔‘‘
دی وائر 2015ء میں معروف صحافی اور دی ہندو کے سابق ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے قائم کی تھی۔ انہوں نے اس پلیٹ فارم کو ’’آزاد صحافت کے لیے ایک جگہ‘‘ قرار دیا تھا، جو شہریوں کے حقوق کے تحفظ اور ریاستی طاقت کے خلاف مؤثر آواز بلند کرتی ہے۔
وردراجن کا کہنا ہے کہ دی وائر اپنی رپورٹنگ میں بھارت کے آئین کی مکمل پاسداری کرتا ہے اور عوام کو باخبر رکھنے کے بنیادی حق کو مقدم رکھتا ہے۔ جمعے کو جاری بیان میں ادارے نے واضح کیا، ’’ہم اپنے قارئین کو درست اور سچی خبر پہنچانے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔‘‘

بھارتی اسٹاک مارکیٹس میں مندی، پاکستانی بازار حصص میں بہتری

 یہ چار ہفتوں کے بعد پہلا موقع ہے، جب بھارتی مارکیٹ مندی کا شکار ہوئی ہے
یہ چار ہفتوں کے بعد پہلا موقع ہے، جب بھارتی مارکیٹ مندی کا شکار ہوئی ہے

پاکستان کی جانب سے بھارت کی مغربی سرحد پر ڈرونز اور توپ خانے سے مبینہ حملوں کے بعد آج جمعہ کے روز بھارتی مالیاتی منڈیوں میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی۔ بھارت کے بینچ مارک اسٹاک انڈیکسز میں 1.2 فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی، اور یہ چار ہفتوں کے بعد پہلا موقع ہے، جب بھارتی مارکیٹ مندی کا شکار ہوئی ہے۔
کشیدگی میں اضافہ اس وقت ہوا جب بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ پاکستانی مسلح افواج نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بھارت کی مغربی سرحد پر کئی ڈرونز حملے کیے اور گولہ باری کی۔ بھارتی روپیہ، جو گزشتہ روز ایک فیصد کی گراوٹ کا شکار ہوا تھا، آج معمولی بہتری کے ساتھ قدرے مستحکم دیکھا گیا۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ یہ استحکام ممکنہ طور پر ریزرو بینک آف انڈیا کی سرکاری بینکوں کے ذریعے مداخلت کے بعد سامنے آیا ہے تاکہ کرنسی کو سہارا دیا جا سکے۔
دوسری جانب، بھارتی سرکاری بانڈز کی شرح منافع (ژیلڈ) میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔ اے این زیڈ بینک سے وابستہ فارن کرنسی اسٹریٹجسٹ اور ماہر معیشت دھیراج نیم نے کہا، ’’فی الحال ایسی کوئی واضح علامت نہیں کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی آ رہی ہو۔ ایک طرف بے چینی ہے کہ اگر کشیدگی کم نہ ہوئی تو خطرات بڑھ سکتے ہیں، اور دوسری طرف یہ اطمینان بھی ہے کہ صورتحال قابو سے باہر نہیں ہوئی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، "جب تک کوئی سفارتی پیش رفت یا حل سامنے نہیں آتا، قلیل المدتی غیر یقینی صورتحال اور خطرات کی فضا برقرار رہے گی۔‘‘
دوسری طرف، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں معمولی بہتری دیکھنے میں آئی اور انڈیکس میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ پاکستانی روپے کی قدر میں بھی 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ یاد رہے کہ جمعرات کو پاکستان کی مارکیٹ میں تقریباً سات فیصد کی بڑی گراوٹ آئی تھی۔
دو روز میں 77 بھارتی ڈرونز مار گرائے گئے، پاکستانی فوجی ذرائع

پاکستان کے سرکاری ٹی وی  کے مطابق آٹھ مئی کو پاکستان نے 29 بھارتی ڈرونز مار گرائے، جب کہ رات بھر کے دوران مزید 48 ڈرونز کو تباہ کیا گیا
پاکستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق آٹھ مئی کو پاکستان نے 29 بھارتی ڈرونز مار گرائے، جب کہ رات بھر کے دوران مزید 48 ڈرونز کو تباہ کیا گیا

پاکستانی فوجی ذرائع نے جمعہ نو مئی کو فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو تصدیق کی ہے کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران بھارت کے 77 ڈرونز مار گرائے گئے ہیں۔ دوسری طرف دونوں ممالک کے درمیان سرحدی جھڑپوں اور فضائی خلاف ورزیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
پاکستان کے سرکاری نشریاتی ادارے پی ٹی وی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، ’’آٹھ مئی کو پاکستان نے 29 بھارتی ڈرونز مار گرائے، جب کہ رات بھر کے دوران مزید 48 ڈرونز کو تباہ کیا گیا۔‘‘ فوجی ذرائع نے ان اعداد و شمار کی تصدیق اے ایف پی سے گفتگو میں کی۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کئی ہفتوں سے تناؤ جاری ہے، اور حالیہ دنوں میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد کے مختلف سیکٹرز میں جھڑپوں اور حملوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
دونوں حکومتوں کی جانب سے تاحال باضابطہ جنگ کا اعلان تو نہیں کیا گیا، لیکن سرحدی علاقوں میں تعینات افواج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، اور سفارتی سطح پر تعلقات تقریباً منجمد ہو چکے ہیں۔ عالمی برادری، بالخصوص اقوامِ متحدہ، چین اور امریکہ، نے خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں ممالک سے تحمل اور مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔

پاکستان کے ساتھ کشیدگی، بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی پی ایل 2025ء معطل کر دی

بی سی سی آئی کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ  کھلاڑیوں کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے
بی سی سی آئی کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کھلاڑیوں کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے

بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) نے آئی پی ایل 2025 کو معطل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تناؤ کے درمیان "کھلاڑیوں کی حفاظت” بورڈ کی اولین ترجیح ہے۔
بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کا یہ فیصلہ جمعرات کو دھرم شالہ میں دہلی کیپٹلز اور پنجاب کنگز کے درمیان میچ کو پہلی اننگز کے وسط میں ترک کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔
بی سی سی آئی کے ذرائع نے میڈیا کو بتایا، "ہم نے آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کھلاڑیوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ اس لیے ہم نے ٹورنامنٹ کو فی الحال روکنے کا فیصلہ کیا۔ ہم بعد میں فیصلہ کریں گے کہ ٹورنامنٹ دوبارہ شروع ہو سکتا ہے یا نہیں۔ فی الحال قومی مفاد سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔”
دھرم شالہ اور ایک دیگر قریبی ہوائی اڈے کے بند ہوجانے کی وجہ سے کھلاڑیوں اور معاون عملے کو جمعے کی صبح ایک خصوصی ٹرین سے دہلی لایا گیا۔ دھرم شالہ میں واقع اسٹیڈیم پٹھانکوٹ سے 100 کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر واقع ہے، جہاں ہوائی حملے کے انتباہات جاری کیے گئے تھے۔
دھرم شالہ میں بارش کی وجہ سے مقررہ وقت سے تاخیر سے شروع ہونے والا میچ اچانک اس وقت روک دیا گیا جب اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس چلی گئیں۔ ابتدائی طور پر خیال کیا گیا تھا کہ ایسا تکنیکی خرابی کی وجہ سے ہوا، لیکن جب کھلاڑیوں اور آفیشلز کو فضائی حملے کے انتباہات سے لاحق سکیورٹی خطرات سے آگاہ کیا گیا تو صورتحال تیزی سے تبدیل ہو گئی۔
روزنامہ انڈین ایکسپریس کے مطابق ایک کھلاڑی نے اسے بتایا کہ دونوں ٹیموں میں "خوف و ہراس” تھا، اور غیر ملکی کھلاڑی اپنی حفاظت کے لیے خاصے پریشان تھے۔
آسٹریلوی میڈیا نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ ان کے کھلاڑیوں نے بھی اپنی حفاظت پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور وہ وطن واپسی کے لیے "تیار” ہیں۔
دھرم شالہ میں موجود ہجوم کو، جو اسٹیڈیم کی گنجائش کا تقریباً 80 فیصد تھا، حفاظتی وجوہات کی بناء پر وہاں سے نکالا گیا۔ اسٹیڈیم سے باہر نکلتے ہی کچھ شائقین کو پاکستان مخالف نعرے لگاتے بھی سنا گیا۔
اس کے بعد، بی سی سی آئی نے، آئی پی ایل کی گورننگ باڈی کے ساتھ، تیزی سے تبدیل ہوئی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس سے قبل دن میں، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اعلان کیا کہ پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز کو متحدہ عرب امارات منتقل کر دیا جائے گا۔

پاک بھارت کشیدگی: پی ایس ایل کے بقیہ میچز یو اے ای منتقل

Pakistan Super League Launch Lahore PSL 1 Logo
پاکستانی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں بھارت کی ممکنہ مہم جوئی سے محفوظ رکھنے کے لیے پی ایس ایل کے میچز کو یو اے ای منتقل کیا گیا ہے

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے بقیہ میچز اب متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوں گے۔ یہ فیصلہ بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

پی سی بی کے مطابق بدھ کے روز راولپنڈی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان میچ کے دوران مبینہ طور پر ایک بھارتی جاسوس ڈرون کی فضا میں موجودگی کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا۔ بھارت کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

اس واقعے کے بعد جمعرات کو کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان ہونے والا میچ مؤخر کر دیا گیا تھا۔
پی سی بی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹورنامنٹ کے بقیہ آٹھ میچز، جو راولپنڈی، ملتان اور لاہور میں ہونا تھے، اب متحدہ عرب امارات میں منعقد کیے جائیں گے۔
چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اپنے بیان میں کہا، ’’پی سی بی ہمیشہ اس مؤقف پر قائم رہا ہے کہ کھیل اور سیاست کو الگ رکھا جانا چاہیے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’تاہم، راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کو نشانہ بنانے کا بھارتی اقدام نہایت غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک ہے، جس کا مقصد بظاہر ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ ایکس کو سبوتاژ کرنا تھا۔ پی سی بی نے یہ فیصلہ مقامی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو، جو ہمارے معزز مہمان ہیں، بھارت کی ممکنہ مہم جوئی سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا ہے۔‘‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button