پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

مالی سال 26-2025: پنجاب کا 5 کھرب 335 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش

پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیر کو مالی سال 2025-26 کا صوبائی بجٹ اسمبلی اجلاس میں پیش کردیا ہے۔

(سید عاطف ندیم-پاکستان):

وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ پیش کیے جانے کے ایک ہفتے بعد پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے 5 کھرب 335 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔

مجموعی بجٹ میں سے 2 کھرب 706 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کیے گئے ہیں جن میں پنشن اور تنخواہیں شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان غیر ترقیاتی اخراجات میں 6 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت نے جاری اخراجات کے لیے 590 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا۔

انہوں نے بجٹ تقریر کا آغاز موجودہ صوبائی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ میں بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے دوران قومی مفادات کے تحفظ پر سیاسی اور عسکری قیادت کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہ ہم نے رواں مالی سال کے دوران 6,104 منصوبے مکمل کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت لاہور میں 72 ارب روپے کی لاگت سے نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ قائم کررہی ہے۔

ریکارڈ ترقیاتی بجٹ

صوبائی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے ترقیاتی اخراجات کی مد میں 1کھرب 24 ارب روپے مختص کیے ہیں جو کہ مالی سال 2024-25 کے 842 ارب روپے کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔

وزیرِخزانہ نے کہا کہ یہ بجٹ پنجاب کی تاریخ میں ایک تزویراتی تبدیلی کی علامت ہے، یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی بجٹ ہے۔

آئندہ مالی سال کے لئے صوبہ پنجاب کو وفاقی حکومت سے 4,062.2 ارب روپے موصول ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے اپنے ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدن کا ہدف 828.2 ارب روپے مقرر کیا ہے۔

پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے) نے مالی سال 26 کے لیے 340 ارب روپے کی آمدنی کا ہدف مقرر کیا ہے۔

صوبائی سرپلس

پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے 740 ارب روپے کا تخمینی صوبائی فاضل بجٹ رکھا ہے جو وفاقی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان طے پائے گئے معاہدے کی روشنی میں تجویز کیا گیا ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ اس صوبائی سرپلس بجٹ کا حصول براہِ راست ایف بی آر کے ریونیو ہدف سے مشروط ہے۔

صوبائی حکومت نے سماجی شعبے کے لیے 494 ارب روپے مختص کیے ہیں جو ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد بنتا ہے۔

تنخواہیں اور پنشنز

صوبائی حکومت کے ملازمین کو تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ دیا جائے گا۔ اسی دوران مالی سال 26 کے لیے پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

تعلیم

صوبائی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے ترقیاتی پیکج کے تحت تعلیم کے لیے 148 ارب روپے مختص کیے ہیں جبکہ تعلیمی شعبے کے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 661 ارب روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

لیپ ٹاپ اسکیم

وزیراعلیٰ لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت مالی سال 2025-26 میں 1 لاکھ 12 ہزار طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کے لیے 15.1 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

صوبائی حکومت نے سرکاری اسکولوں کی بہتری کے لیے 40 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ اس کے علاوہ مستحق طلبہ کو تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے میرٹ اسکالرشپ پروگرام کے لیے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

خصوصی تعلیم کے لیے صوبے نے مالی سال 2025-26 میں 5 ارب روپے رکھے ہیں جبکہ اعلیٰ تعلیم کے لیے 25 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

صحت

صوبے کے لیے صحت کا بجٹ مالی سال 2025-26 میں بڑھا کر 630.5 ارب روپے کردیا گیا ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کی طرح صحت کا شعبہ اس بار بھی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

صوبے نے صحت کے شعبے کے ترقیاتی بجٹ کے تحت 181 ارب روپے مختص کیے ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 131 فیصد اضافہ ہے جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے مالی سال 2025-26 میں 450 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

پنجاب حکومت نے بلدیاتی اداروں کے لیے 764.2 ارب روپے مختص کیے جبکہ ویسٹ مینجمنٹ اور میونسپل کارپوریشنز کے لیے بالترتیب 150 ارب اور 20 ارب روپے کی خصوصی گرانٹس دی جائیں گی۔

سوشل سیکیورٹی پیکیج

صوبائی حکومت نے سماجی تحفظ کے پیکیج کے تحت 70 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔

زراعت

صوبائی حکومت نے زراعت، لائیواسٹاک اور آبپاشی کے شعبے کی ترقیاتی مد میں 123 ارب روپے مختص کیے ہیں، جبکہ 56.2 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔

پنجاب حکومت نے تعمیراتی شعبے کے لیے 335.5 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

قبل ازیں بزنس ریکارڈر نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ آئندہ صوبائی بجٹ ٹیکس فری ہوگا اور کوئی نیا ٹیکس نافذ نہیں کیا جائے گا۔ 1,200 ارب روپے سے زائد مالیت کے اس نئے مالی منصوبے میں ریکارڈ ترقیاتی اخراجات متوقع ہیں جن میں صحت، تعلیم، بنیادی ڈھانچے اور سیاحت پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق نئے بجٹ میں 850 سے زائد ترقیاتی اسکیمیں شامل ہوں گی۔ اہم منصوبوں میں لاہور میں نواز شریف میڈیکل سٹی کی توسیع شامل ہے جہاں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت نئے اسپتال قائم کیے جائیں گے۔ حکومت پنجاب بھر میں صفائی ستھرائی اور صاف پانی کی فراہمی کے وسیع منصوبے بھی متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی بجٹ کی مرکزی ترجیح رہے

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button