اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹرائیکاپلس اجلاس افغانستان میں اُبھرتی ہوئی انسانی و معاشی تباہی سے متعلق خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری ہنگامی بنیادوں پر انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ میں ٹرائیکا پلس اجلاس کا انعقاد کیا گیا ، جس میں چین، پاکستان، روس اور امریکا کے نمائندے شریک ہیں۔
اجلاس میں افغانستان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور پرامن، خود مختار اور خوشحال افغانستان کےلیےلائحہ عمل پرغور ہوگا۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹرائیکاپلس اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا ٹرائیکا پلس کا اجلاس 3ماہ کے وقفے سے دوبارہ ہورہا ہے، اس عرصے کے دوران افغانستان بنیادی تبدیلیوں سے گزرا ہے، کابل میں نئی انتظامیہ فعال ہوئی ،عبوری کابینہ کی تشکیل ہوچکی ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کی جانب سے بڑے پیمانے پر انخلاہوا ہے، ہجرت کے جو خوفناک اندیشے لاحق تھے، ان خدشات سے محفوظ رہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا افغانستان کے ساتھ رابطہ نہ صرف بحال بلکہ اس میں اضافہ ہوناچاہیے، ہم سب کی خواہش ہے کہ مہاجرین کے ایک نئے بحران سے بچا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن واستحکام ہم سب کے مشترکہ مفاد میں ہے، پراعتماد ہیں ٹرائیکا پلَس کے نئی افغان حکومت سے امور مددگار ثابت ہوں گے اور ساتھ ساتھ افغانستان میں دہشت گردوں کی گنجائش مسدود ہوتی جائے گی۔
وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ افغانستان اس وقت معاشی تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے ، عام افغان بدترین قحط کے شدید اثرات کا شکار اور اس سے متاثر ہے، عالمی برادری ہنگامی بنیادوں پر انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن واستحکام پاکستان کے براہ راست مفاد میں ہے۔