پیٹرول کی ذخیرہ اندوزی پر چھاپے، متعدد پمپس سیل اور بھاری جُرمانے
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایات جاری کی تھیں کہ جب ملک میں 20 دن کا پیٹرول 29 دن کا ڈیزل موجود ہے تو ہر پمپ پر پیٹرول ڈیزل دستیاب ہونا چاہیے۔ُ
پاکستان کے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ’ذخیرہ اندوزی پر سات لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ اور سات پیٹرول پمپس کو سیل کیا گیا ہے۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ کھڑے ہونے سے انکار کر دیا ہے۔‘
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایات جاری کی تھیں کہ جب ملک میں 20 دن کا پیٹرول 29 دن کا ڈیزل موجود ہے تو ہر پمپ پر پیٹرول ڈیزل دستیاب ہونا چاہیے۔ُ
’وزیراعظم کی ہدایات کے بعد بدھ کو ملک کے بیشتر علاقوں میں چھاپے مارے گئے اور ذخیرہ اندوزی پر سات لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ اور سات پیٹرول پمپس کو سیل کیا گیا۔‘
مصدق ملک کے مطابق ’8 فروری کو دو اضلاع میں رات 12 بجے سے پہلے پہلے مختلف علاقوں میں 900 کے قریب پیٹرول پمپس کا معائنہ کیا گیا جس میں سرگودھا میں 530 مقامات پر 2 لاکھ 30 ہزار روپے کا جرمانہ کیا گیا اور 6 پیٹرول پمپس سیل کیے گئے۔‘
’فیصل آباد میں 437 کے قریب مقامات پر معائنے کے دوران 5 لاکھ 53 ہزار روپے کا جرمانہ کر کے ایک پمپ کو سیل کیا گیا جبکہ 21 ایف آئی آر کٹوائی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’شیخوپورہ کے قریب سب سے زیادہ غیر قانونی سٹوریجز کھلے ہوئے تھے، اسی طرح مختلف ویئر ہاؤس جو ذخیرہ اندوزی میں ملوث تھے انہیں سیل کیا گیا۔‘