اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے سینیٹ کی گولڈن جوبلی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا

اپوزیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے گولڈن جوبلی کا رنگ پھیکا پڑگیا،سابق سینیٹر اعتزاز احسن نے اپوزیشن کی صورت حال پر کہاکہ آج لاہور میں سویلین سیاستدان کے گھر چڑھائی کی جارہی ہے اگر ایسا رہا تھا تو پھر کسی سیاستدان کی رٹ نہیں رہے گی یہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے سینیٹ کی گولڈن جوبلی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا ،گولڈن جوبلی میں اپوزیشن کی شدید کمی محسوس کی گئی،اپوزیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے گولڈن جوبلی کا رنگ پھیکا پڑگیا،سابق سینیٹر اعتزاز احسن نے اپوزیشن کی صورت حال پر کہاکہ آج لاہور میں سویلین سیاستدان کے گھر چڑھائی کی جارہی ہے اگر ایسا رہا تھا تو پھر کسی سیاستدان کی رٹ نہیں رہے گی یہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
سابق وموجودہ سینیٹرز نے کہاکہ سینیٹ نے وفاق کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا، ملک میںاکنامک جسٹس ہونے تک جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی،سینیٹ میں دو رجسٹر ہونے چائیے ایک رجسٹر میں آئین بنانے اور اس کا تحفظ کرنے والوں کے نام اوردوسرے میں رجسٹر میں ان شخصیات کے نام ہونے چائیے جنہوں نے آئین کو معطل کیا یا ان کی معاونت کی گئی۔ سینیٹ کا جمہوریت میں انتہائی اہم رول ہے سینیٹ پاکستان نے وفاق کی اکائیوں کو متحد کرنے کا بہترین ذریع ہے۔ بدھ کو سینیٹ کا گولڈن جوبلی کا خصوصی اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے سینیٹ کی گولڈن جوبلی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا قائدحزب اختلاف سمیت کوئی بھی موجودہ وسابق تحریک انصاف کے سینیٹر نے شرکت نہیں کی جس کی وجہ سے گولڈن جوبلی کا رنگ پھیکا پڑگیا۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہاکہ میں تمام شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ملک بھر سے عوامی نمائندوں کی موجودگی سے یہ ہال منی پاکستان کی تصویر پیش کر رہا ہے۔یہ اجلاس نصف صدی قبل شروع کئے گئے سفر کو عظم و یقین کے ساتھ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار ہے ۔متوازن جمہوری نظام کے فروغ کے لئے یہ جدوجہد جاری رہے گی۔آئین میں آنے والی نسلوں کی ضروریات کے مطابق قانون موجود ہونا چائیے۔
سماجی تسلط سے آزادی کے بعد ایسے آئین کی ضرورت تھی جو عدم مساوات پر مشتمل ہو۔چیرمین سینیٹ نے رواں سینیٹ اجلاس کے لئے پریذائیڈنگ آفیسر کا اعلان کردیاسینیٹر کہدہ بابر، سینیٹر سعدیہ عباسی اور سینیٹر جام مہتاب پریذائیڈنگ آفیسر ہوں گے ۔اجلاس میں قائدایوان ووزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایوان میں مہمانوں کی تقاریر کے لئے ایوان کو کل ایوان کی کمیٹی میں تبدیل کئے جانے کی تحریک پیش کی جس کو منظورکرلیاگیا۔چیئرمین سینیٹ نے خصوصی اجلاس کو کمیٹی آف ہول میں تبدیل کردیا۔چیرمین سینیٹ نے سابق سینیٹرز کو مہمانوں کی گیلری سے ایوان میں مدعو کرلیاجس کے بعد سابق سینیٹرز کو بھی ہال میں بیٹھایا گیاسینیٹ ہال میں ایک طرف سابقہ سینیٹرز کو بیٹھایا گیا جبکہ دوسری طرف موجودہ سینیٹرز بیٹھ گئے۔ایوان کے دائیں جانب سابق سینیٹرز جبکہ بائیں جانب موجودہ سینیٹرز براجمان ہوگئے ۔سینیٹ کے خصوصی اجلاس سے قائد ایوان اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سینیٹ کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرکے خوشی محسوس کررہا ہوںسینیٹ کی گولڈن جوبلی تاریخی لمحہ ہے سینیٹ کا جمہوریت میں انتہائی اہم رول ہے سینیٹ پاکستان نے وفاق کی اکائیوں کو متحد کرنے کا بہتری ذریع ہے سینیٹ میں تمام صوبوں کی مساوی نمائندگی ہےپاکستان کی ترقی و استحکام جمہوری عمل کے تسلسل اور مضبوط معیشت میں پنہاں ہے۔سینیٹ نے قومی یک جہتی ، اتحاد اور صوبوں کے مابین تنازعات کے حل میں اہم کردار ادا کیا ۔امید ہے یہ ایوان جمہوری اقدار کی عکاسی کرتا رہے گا۔سینیٹ نے وفاق کو مضبوط بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
باپ پارٹی کے سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ پانچ دہائیاں اس ایوان نے طے کی ہیںآج پچاس سال بعد اسکا دوسرا سیشن ہو رہا ہوتا تو بھی وقت کٹ ہی جاتا ہم ایک ٹرانزیشنل ڈیموکریسی تھے اور ہیںہم یہاں سیلیبریشن کر رہے ہیں اور آج بھی سیاسی رہنما سڑکوں پر جا رہے ہیںایک طرف خوشی کا مقام ہے ایک یہ ایوان اپنی روایت کے مطابق چلا ناکامیوں پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے اگر ناکامیوں پر غور نہیں کریں گے تو کامیابیوں کی امید نہیں کر سکتے سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو چیئرمین سینیٹ کی جانب سے یادگاری سوینیئر دیا گیا۔سابق سینٹر راجہ ظفرالحق کا سینیٹ نے گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سینیٹ نے آئین میں ترامیم کے ذریعے اپنے وقار اور عزت، میں اضافہ کیاپاکستان کی سینیٹ کو بھارت سمیت دیگر ممالک کے ایوان سے ممتاز حیثیت حاصل ہے پاکستان کی سینیٹ میں تمام اکائیوں مساوی نمائندگی دی گئی ہے سینیٹ کے اختیارات مالی معاملات میں انتہائی کم ہے تمام صوبوں کو معاشی معاملات مین بھی مساوی حقوق دیئے جائیںاکنامک جسٹس ہونے تک جمہوریت مضبوط نہیں ہوسکتی سینیٹ میں ملک کے اقتصادی معاملات کا بھی ذیادہ اختیار ہونا چاہیے۔سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ جان جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سیاست میں بدتمیزی کا کلچر پروان چڑھا ہے اس میں ہمارا اور میڈیا کا قصور ہے ہمیں برداشت کا کلچر پیدا کرنا ہوگا۔
سابق سینیٹراعتزاز احسن نے کہاکہ آج موجودہ سینیٹرز ہم سے بہت ذیادہ قدآور ہیں سینیٹ ایک حساس کردار ادا کرتا ہے سینیٹ وفاق اور اکائیوں میں بیلنس رکھتا ہے آج بلوچستان میں محرومیاں بہت ذیادہ ہیںسینیٹ کو بلوچستان کے معاملے میں ذیادہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے بلوچستان کو فوج یا عسکری اداروں میں ذیادہ دیر رکھنا مناسب نہیں عسکری اداروں کے پاس بلوچستان کے لئے دیرپا اور سیاسی حل نہیں آج لاہور میں میرے گھر پر آنسو گیس گر رہی ہے آج سویلین سیاستدان کے گھر چڑھائی کی جارہی ہے اگر ایسا رہا تھا تو پھر کسی سیاست دان کی رٹ نہیں رہے گی یہ ہم سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔سابق سینیٹر ہدایت اللہ شاہ نے کہاکہ سیاست میں چھوٹے اور بڑے کا امتیاز ختم ہوچکا ہے ہمارا دین اور مذہب تو ادب کا حکم دیتا یے پچھلے دور ایسی بدتہذیبی کا آیا کہ اب کسی کی عزت نہیں بچتی ادب احترام ختم ہوچکا یے اس پر ہمیں توجہ دینی ہوگی۔سابق سینیٹر سحر کامران نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو،بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیںسوشل میڈیا پر آئین پاکستان اور سوک ایجوکیشن کو نصاب کا حصہ بنانے پر زور دیا جا رہا ہے جو قانون پیش ہوا اس پر عملدرآمد ہونا چاہیے آئین پاکستان ہمارے نصاب کا حصہ ہونا چاہیے،سوک ایجوکیشن کا بھی نصاب میں شامل ہونا چاہیے تاکہ نئی نسل کی تربیت یو سکے۔سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ صرف دو باتیں کروں گا جو آئین اور سینیٹ سے متعلق ہیںجن لوگوں نے یہ آئین بنایا اور اس کا تحفظ کیا ان سب کو سلام پیش کرتے ہیں۔جن لوگوں نے آئین کو معطل کیا، ختم کرنے کی کوشش کی اور جنہوں نے ایسے لوگوں کی معاونت کی ان سب کی مذمت کرتے ہیں۔تمام تر مشکلات کے باوجود آج بھی آئین وجود ہے کوئی ختم نہ کر سکا۔سینیٹ گیلری میں دو سیاہ ادوار کی نشاہدہی کی گئی ہے۔یہ ادوار آمریت پر مشتمل ہیں۔سینیٹ میں دو رجسٹر ہونے چائیے ایک رجسٹر کا نام گلوری اینڈ فیم ہو پہلے رجسٹر میں ان کے نام ہوں جنہوں نے آئین بنایا اور اس کا تحفظ کیادوسرا رجسٹرڈ کا نام شیم فل ہونا چائیے۔
دوسرے رجسٹر میں ان شخصیات کے نام ہونے چائیے جنہوں نے آئین کو معطل کیا یا ان کی معاونت کی گئی۔سابق سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہاکہ پچاس سال میں کیا کھویا کیا پایا یہ دیکھنا چاہئے کہاجاتا ہے فاٹا اور بلوچستان کے مسائل حل کیے گئے فاٹا اور بلوچستان کے لوگ آج بھی سراپا احتجاج ہیںہر ادارے کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے آئین کی تشریح مختلف کی جاتی ہے جو ہر ہفتے بدل جاتی ہے بلوچستان کے مسائل حل طلب ہیں جو چیز بلوچستان میں پیدا ہو وہ بلوچستان کے لوگوں کو دیں وفاق کی تمام اکائیوں کو مساوی حقوق دیئے جائیں۔سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہاکہ اس خصوصی اجلاس میں تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتا ہوں یہ ایوان اگر گولڈن جوبلی منا رہے ہیں اس میں ہمارے دائیں جانب بیٹھے ساتھیوں کا اہم کردار ہے کچھ دوستوں نے اٹھارویں ترمیم کی بات کی ۔۔تو رضا ربانی اور انکی ٹیم نے پاکستان کو تحفہ دیا تھا تمام صوبوں کے وسائل وہاں کی عوام کے لیے خرچ ہوں لیکن اس ایوان بالا نے مزید کام کرنا ہے بجٹ میں قومی اسمبلی کے ساتھ سینیٹ کا بھی اپنا کردار ہونا چاہئے۔چیئرمین سینیٹ نے ایوان میں تقریر کرنے والے تمام ارکان سینیٹ کو تقریر ختم ہونے کے بعد باری باری یادگاری سوینیئر دیئے۔اجلاس سے دنیش کمار ،فاروق ایچ نائیک ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button