وزیراعلی کے مشیر کے مطابق بھتہ خور افغانستان سے آپریٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے تاجر برادری بہت پریشان ہے
ملک مہر الہی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں سٹریٹ کرائم کی ایک بڑی وجہ مہنگائی میں اضافہ ہے جتنی مہنگائی ہوگی لوگ جرائم کی طرف بڑھیں گے۔
خیبرپختونخوا کے نگران وزیراعلی کے مشیر ملک مہر الہی کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی وجہ سے جرائم بڑھ رہے ہیں۔
ملک مہر الہی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں سٹریٹ کرائم کی ایک بڑی وجہ مہنگائی میں اضافہ ہے جتنی مہنگائی ہوگی لوگ جرائم کی طرف بڑھیں گے۔
’اس وقت شہر میں پولیس نفری کم ہے اور کریمینلز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں حالات کی وجہ سے شہر میں ناکے لگائے گئے ہیں اور پولیس کی توجہ اس وقت امن وامان کی طرف ہے۔
ملک مہر الہی نے کہا کہ چیف کیپیٹل پولیس سے کہہ دیا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں حالات پھر خراب ہوئے ہیں۔ ’پولیس پر حملوں کے بعد دو دن پہلے اقلیتی برادری کو ٹارگٹ کیا گیا۔ یہ حقیقت ہے کہ امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے فی الفور الیکشن نہیں کرائے جاسکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ الیکشن کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے اور نگران حکومت کی ذمہ داری شفاف انتخابات کرنے میں تعاون فراہم کرنا جو کہ ہم بھرپور طریقے سے کریں گے۔
وزیراعلی کے مشیر کے مطابق بھتہ خور افغانستان سے آپریٹ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے تاجر برادری بہت پریشان ہے۔
دوسری جانب پولیس حکام کے مطابق سٹریٹ کرائم کے لیے بنائی گئی ابابیل فورس میں مزید بھرتیوں کی منظوری دے دی گئی۔ 500 نئی اسامیوں پر بھرتی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 7 مارچ کو پریس کانفرنس میں انسپکٹر جنرل پولیس اخترحیات گنڈاپور نے موقف اپنایا تھا کہ پشاور میں کرائم پر کنٹرول کرنے کے لیے دو نئے ڈویژن اور ایک سرکل کا اضافہ کردیا ہے جبکہ چوکیوں کی تعداد بھی بڑھادی گئی ہے۔