بین الاقوامی

تائیوانی صدر کی امریکی سپیکر سے ملاقات، چین نے جنگی جہاز تعینات کر دیے

ملاقات سے چند گھنٹے قبل چین نے تائیوان کے قریب طیارہ بردار جہاز تعینات کر دیا تھا جبکہ بعد میں تین مزید جنگی جہاز کی موجودگی کا بھی علم ہوا تھا۔

تائیوان کی صدر سائی انگ وین کی امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر سے ملاقات کے ردعمل میں چین نے جزیرے کے گرد جنگی جہاز تعینات کر دیے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو تائیوانی صدر کی امریکی سپیکر کیون مکارتھی کے ساتھ لاس اینجلس میں ملاقات ہوئی۔
بعد ازاں سائی انگ وین نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کا ملک عالمی سطح پر تنہا نہیں ہے۔
خیال رہے کہ چین نے دونوں فریقین کو بارہا خبردار کیا تھا کہ ملاقات کی صورت میں وہ بھرپور ردعمل دے گا۔
ملاقات سے چند گھنٹے قبل چین نے تائیوان کے قریب طیارہ بردار جہاز تعینات کر دیا تھا جبکہ بعد میں تین مزید جنگی جہاز کی موجودگی کا بھی علم ہوا تھا۔
صدر سائی انگ وین نے کہا کہ امریکہ میں دونوں جماعتوں کے سیاستدانوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر سائی انگ وین کا کہنا تھا ’امریکی سیاستدانوں کی موجودگی اور غیرمتزلزل حمایت سے تائیوان کی عوام کو یقین ہے کہ ہم تنہا نہیں ہیں۔‘
گزشتہ 70 سال سے تائیوان بطور خودمختار ملک ہی اپنے معاملات چلا رہا ہے لیکن اس کے باوجود چین اسے اپنا حصہ سمجھتے ہوئے قبضے کے لیے پرعزم ہے۔
گزشتہ سال اگست میں سابق امریکی سپیکر نینسی پلوسی کے دورہ تائیوان کے ردعمل میں چین نے سب سے بڑی فضائی اور بحری جنگی مشقوں کا انعقاد کیا تھا۔
چین نے تائیوان کے ارد گرد جنگی جہاز، میزائل اور فائٹر جیٹ تعینا کر دیے تھے تاہم اس مرتبہ چین کا ردعمل قدرے کم درجے پر ہے۔
تائیوانی صدر جنوبی امریکی ممالک گواتیمالا اور بلیز کے دورے سے واپسی پر ریاست کیلی فورنیا میں رکیں جہاں انہوں نے سپیکر کون مکارتھی سے ملاقات کی۔
گزشتہ ہفتے دورے کے آغاز پر ہی چین نے خبردار کر دیا تھا کہ ملاقات ہونے کی صورت میں وہ ’مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور اقدامات‘ اٹھائے گا۔
چین نے مزید کہا تھا کہ سائی انگ وین کی امریکی ایوان نمائندگان کے سپیکر کیون مکارتھی سے ملاقات ایک اور اشتعال انگیزی ہوگی جو ون چائنا اصول کی خلاف ورزی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button