یوکرین کے شہروں پر روس کے تازہ میزائل حملے، بچوں سمیت 26 ہلاک
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نئے حملوں میں وسطی یوکرین کے تاریخی شہر اُومن میں ایک رہائشی بلاک پر بھی بمباری کی گئی جہاں اے ایف پی کے صحافیوں نے امدادی کارکنوں کو تباہ شدہ رہائشی عمارت سے متاثرین کی باقیات نکالتے ہوئے دیکھا۔
یوکرین پر روسی افواج کے حملے جاری ہیں اور حکام کے مطابق جمعے کو یوکرین کے مختلف شہروں میں بمباری سے پانچ بچوں سمیت 26 افراد ہلاک ہو گئے۔
دارالحکومت کیف میں حکام نے کہا کہ ماسکو کی افواج کے خلاف جوابی کارروائی کی تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نئے حملوں میں وسطی یوکرین کے تاریخی شہر اُومن میں ایک رہائشی بلاک پر بھی بمباری کی گئی جہاں اے ایف پی کے صحافیوں نے امدادی کارکنوں کو تباہ شدہ رہائشی عمارت سے متاثرین کی باقیات نکالتے ہوئے دیکھا۔
روسی حملوں میں گزشتہ ایک ہفتے سے وقفہ نظر آ رہا تھا جو تقریباً دو درجن میزائلوں کی گونچ سے ختم ہوا جس کا مقصد موسم سرما کے مہینوں میں یوکرین کے توانائی کے ذخیرے کو مفلوج کرنا تھا۔
جمعے کی شام اُومن میں کارکنوں نے ملبے کے نیچے سے ایک اور بچے کی لاش نکالی۔ حکام کا کہنا ہے کہ روسی کروز میزائل حملے میں اُومن میں چار بچوں سمیت 23 افراد ہلاک ہوئے۔
قبل ازیں روس کے زیرِ انتظام یوکرین کے مشرقی شہر لوگانسک سے تعلق رکھنے والے ایک 33 سالہ شہری دمتری اپنے بچوں کی تلاش میں نظر آئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنے بچوں کو دیکھنا چاہتے ہیں، وہ ملبے کے نیچے ہیں۔
اُس وقت امدادی کارکن شہر میں کثیر المنزلہ ہاؤسنگ بلاک کے ملبے میں زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے کرینوں کا استعمال کر رہے تھے۔ شہر کی آبادی تقریبا 80 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔
دمتری نے کہا کہ ’میں نے بہت کچھ دیکھا ہے، لیکن میں نے پہلے اپنے بچوں کو نہیں کھویا۔ اب میں اپنے بچوں کو زندہ یا مردہ دیکھنا چاہتا ہوں۔‘
روسی میزائلوں نے وسطی شہر ڈنیپرو کو بھی نشانہ بنایا۔ رواں برس جنوری میں بھی اس شہر میں ایک رہائشی عمارت پر حملے میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حکام نے بتایا کہ ڈنیپرو میں ہونے والے حالیہ حملوں میں ایک 31 سالہ خاتون اور اس کی دو سالہ بیٹی مارے گئے۔
نوجوان خاتون کے والدین کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
علاقائی حکام کے مطابق پڑوسیوں نے بتایا کہ یہ ایک پرسکون اور مہربان خاندان تھا۔
اس کے علاوہ خیرسن کے جنوبی علاقے میں حکام نے جمعے کی شام بتایا کہ روسی افواج نے بلوزرکا گاؤں پر گولہ باری کی جس سے ایک 57 سالہ خاتون ہلاک اور دیگر تین افراد زخمی ہوئے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے تازہ میزائل حملوں کی مذمت کی اور ان کا جواب دینے کا عزم ظاہر کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’صرف مطلق برائی ہی یوکرین کے خلاف ایسی دہشت گردی کو جنم دے سکتی ہے۔‘
ان کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے ٹویٹ کیا کہ ’اگر آپ نہیں چاہتے کہ یہ دنیا بھر میں پھیلے تو ہمیں ہتھیار دیں۔ بہت سارے ہتھیار، اور حملہ آوروں پر پابندیاں عائد کریں۔‘
ماسکو نے کہا ہے کہ اس نے میزائل حملوں میں یوکرینی فوج کے ریزرو دستوں اور ہتھیاروں کے ذخیروں کو نشانہ بنایا ہے۔
ادھر مشرقی یوکرین میں ماسکو نواز حکام نے بتایا کہ یوکرین کی گولہ باری سے ڈونیٹسک شہر میں ایک آٹھ سالہ بچی سمیت نو افراد ہلاک ہو گئے۔