
مجھے بڑی قیمت چکانی پڑے گی اور میں اس کے لیے تیار ہوں؛ ٹرمپ کے ٹیرف پر پی ایم مودی کا اہم بیان
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسانوں کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ملک کسانوں، ماہی گیروں اور ڈیری کسانوں کے مفادات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس کے لیے کوئی بھی قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا، ‘میں ذاتی طور پر مانتا ہوں کہ مجھے اس کی قیمت چکانی پڑے گی اور میں اس کے لیے تیار ہوں۔’ وہ ممتاز زرعی سائنسدان ایم ایس سوامی ناتھن کی جینتی کی صد سالہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کا یہ تبصرہ اس پس منظر میں آیا ہے جب امریکہ نے زرعی مصنوعات سمیت بھارتی اشیا پر ٹیرف 50 فیصد تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔
پی ایم مودی نے اس عظیم سائنسدان کے اعزاز میں ایک یادگاری سکہ اور ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔ وہ ایک مشہور بھارتی ماہر جینیات اور زرعی سائنسدان تھے۔ انہیں 1960 کی دہائی میں گندم کی اعلیٰ پیداواری اقسام اور جدید زرعی تکنیکوں کو اپنا کر بھارتی زراعت میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے ہندوستان میں ‘بابائے سبز انقلاب’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کے کاموں نے بھارت میں خوراک کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا اور کسانوں کی غربت کو کم کیا۔ وزیر اعظم مودی نے سوامی ناتھن کو ان کی پیدائش کی صد سالہ تقریب میں ایک یادگاری سکہ اور صد سالہ یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی اس موقعے پر تین روزہ عالمی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ یہ کانفرنس سائنسدانوں، پالیسی سازوں، ترقیاتی پیشہ ور افراد اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو ‘سدا بہار انقلاب’ کے اصولوں کو آگے بڑھانے پر بات چیت اور غور و فکر کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔
کلیدی موضوعات میں حیاتیاتی تنوع اور قدرتی وسائل کا پائیدار انتظام، خوراک اور غذائیت کے تحفظ کے لیے پائیدار زراعت، موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق ڈھال کر موسمیاتی لچک کو مضبوط بنانا، پائیدار اور مساوی معاش کے لیے مناسب ٹیکنالوجیز کا استعمال، اور ترقیاتی مباحثوں میں نوجوانوں، خواتین اور پسماندہ طبقوں کو شامل کرنا شامل ہیں۔ ان کی وراثت کو عزت دینے کے لیے، ایم ایس سوامی ناتھن ریسرچ فاؤنڈیشن (ایم ایس ایس آر ایف) اور دی ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز (ٹی ڈبلیو اے ایس) مشترکہ طور پر ایم ایس سوامی ناتھن فوڈ اینڈ پیس پرائز کا آغاز کریں گے۔


