پی ائی اے کی انتظامیہ کیبن کریو سے سرفیس ٹریولنگ کروا کر انتہائی مجرمانہ فعل کی مرتکب ہو رہی ہے، صدر ائیرلیگ شمیم اکمل
پی ائی اے انتظامیہ کی ناہلی کا ایک اور واقعہ وقوع پزیر ہوا ہے جس میں لاہور سے اسلام اباد کے لیے کریو کو پک اپ کے لیے گاڑی نمبر RIS-12-1888 بھیجی گئی ہے اس کے پاس فٹنس سرٹیفیکیٹ ہی نہیں ہے اورموٹر وے پر اسی گاڑی کے 3 چالان ہوچکے تھے جس پہ موٹر وے پولیس نے اس گاڑی کو روک لیا.
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی منصور بخاری):چند روز قبل لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر پی آئی اے کی وین کے حادثے میں زخمی ہونے والی فضائی میزبان خواتین کو بے یار و مدد گار چھور ڈیا گیا زخمی ٖفضائی میزبانوں کا علاج سرکار ہسپتال سے کروایا گیا جبکہ پی آئی اے کے پینل پر لاہور کے بہترین ہسپتال موجود ہیں یہ بات صدر پی آئی اے سی بی اے یونین ائیر لیگ کے صدر شمیم اکمل نے نمائندہ خصوصی وائس آف جرمنی سے گفتگو کے ددوران کی انکا کہنا تھا کہ فلائیٹ سروس میں پی ائی اے کی خواتین عملے کو سڑک کے ذریعے سفر کروانا کے حادثہ کا باعث بناجو انتہائی قابل مذمت اور شرم ناک ہے جبکہ رات کے وقت خواتین عملہ کو سڑک کے ذریعے ٹریولنگ کروانا سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی اور انتہائی غیر انسانی فعل ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے حکومت پی ائی اے کے فلائیٹ سروس کے افسران سے غیر انسانی رویے اور عمل پر پوچھ گچھ کرے صدر ائیرلیگ شمیم اکمل کا مزید کہنا تھا کہ پی ائی اے کی انتظامیہ کیبن کریو سے سرفیس ٹریولنگ کروا کر انتہائی مجرمانہ فعل کی مرتکب ہو رہی ہے.جی ایم فلائٹ سروسز عامر بشیر اور اس کےاعلی خاص سعید سومرو اور علی عباس فلائٹ سروسز کو تباہ کرنے کے در پر ہیں اور،ANO قوانین کی سرعام خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ سرفیس ٹریولنگ صرف پیسہ بچانے کا ایک حربہ ہے کیبن کریو کے سیفٹی مینول میں صاف اور واضح لکھا ہے کہ رات میں سرفیس ٹریولنگ نہیں ہوگی اور سرفیس ٹریولنگ کے دوران کیبن کریو یونیفارم میں نہیں ہوگا جس گاڑی میں ٹریولنگ کی جا رہی ہے وہ یا تو پی ائی اے کی ہونی چاہیے یا کوئی بھی رجسٹرڈ کمپنی ہونی چاہیے۔ جبکہ اس قانون کاخیال نہیں رکھا جا رہاپرائیویٹ گاڑی کے ڈرائیور تھکے اور نشے کے عادی ہونے کی شکایات ہونے کے باوجود انکوچیک نہیں کیا جاتا۔
کیبن کریو کو جدہ میں سلپ دے کر پیسہ وقت اور کرو کی سیفٹی پہ کمپرومائز سے بچا جا سکتا ہے لیکن سابق سی ای او ارشد ملک کے احکامات پر ائیر کریو کا سلپ ختم کیا گیاجسکا پی ائی اے کو مالی اور کیبن کریو کو جسمانی اور ذہنی نقصان ہو رہا ہے پی ائی اے کی انتظامیہ کو اس مسئلے کا فوری سد باب کرے سر فیس ٹریولنگ بہت زیادہ ضرورت کے تحت ہی کرائی جا سکتی ہے یہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن کے ANO910012 کی وائلیشن ہے جی ایم فلائٹ سروس عامر بشیر نے یہ پابندی لگائی کہ اس حادثے میں زخمی ائیر ہوسٹسز سے ہمدردی کے مییسجیز اور کسی قسم کے کمنٹس نہ کیے جائیں اور ہم جو کر رہے ہیں وہ ANO کی پابندی ہے اور پی ائی اے کی بہتری کے لیے کیا جا رہا ہے ہم اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں جبکہ ANO کی بری طرح سے دھجیاں GM عامر بشیر کے دور میں اڑائی جا رہی ہیں ماضی میں ایسا کچھ نہیں تھااسی وجہ سے پی ائی اے کو پچھلے مہینے 10 لاکھ روپے کا جرمانہ ہوا ہے اور متعدد بار شو کاز نوٹسز ایشو ہوئے ہیں ابھی اس حادثے کو گزرے 36 گھنٹے نہیں ہوئے پی ائی اے انتظامیہ کی ناہلی کا ایک اور واقعہ وقوع پزیر ہوا ہے جس میں لاہور سے اسلام اباد کے لیے کریو کو پک اپ کے لیے گاڑی نمبر RIS-12-1888 بھیجی گئی ہے اس کے پاس فٹنس سرٹیفیکیٹ ہی نہیں ہے اورموٹر وے پر اسی گاڑی کے 3 چالان ہوچکے تھے جس پہ موٹر وے پولیس نے اس گاڑی کو روک لیا۔ صدر ائیرلیگ شمیم اکمل کا مزید کہنا تھا کہ ہم وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف وزیر حوابازی خواجہ سعد رفیق اور پاکستان مسلم لیک کے سر براہ میاں محمد نواز شریف سے استدعا کرتے ہیں کہ پی آئی اے جیسے ادارے کو تباہی سے بچایا جائے کرپشن زدہ آفیسرز عامر بشیر۔ علی عباس۔قدرت اللہ۔ سعید سومرو جسے آفیسرز کا احتساب کیا جائے۔اور میرٹ پر آفیسرز کی تعیناتیوں کو یقینی بنایا جائے۔