مشرق وسطیٰ

نگران صوبائی وزراء صحت ڈاکٹر جاوید اکرم اور ڈاکٹر جمال ناصر کا محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نےصوبہ بھر میں ڈینگی پر قابو پانے کیلئے انسدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا

پنجاب بھر میں ڈینگی کی صورتحال قابو میں ہے، ڈینگی کے باعث کوئی بھی موت واقع نہیں ہوئی ہے سر میں درد ہونے، مسلسل پسینے آنے اور دل متلی ہونے پر فوری طور پر سرکاری ہسپتالوں یا مستند ڈاکٹرز سے رجوع کرنا چاہئے ہمیں اپنے گھروں اور دفاتر سمیت پبلک مقامات کو صاف ستھرا رکھ کر ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دینا ہوگا پنجاب کے نجی ہسپتالوں میں آنکھوں کے علاج کو دو ہفتوں کیلئے معطل کرکے یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام کا آڈٹ کروایا جا رہا ہے ڈینگی پر قابو پانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو کردار ادا کرنا ہوگا، پنجاب میں صحت کارڈ بلا تعطل جاری رہے گا،۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزراء صحت ڈاکٹر جاوید اکرم اور ڈاکٹر جمال ناصر نے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر میں اہم پریس کا نفرنس کی۔اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر محمد یونس، ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل، ڈاکٹر یداللہ اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہاکہ پنجاب بھر میں ڈینگی کی صورتحال قابو میں ہے۔ صوبہ میں ڈینگی کے باعث کوئی بھی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے داخل مریضوں کا بہترین علاج و معالجہ جاری ہے اور تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کا شکار مریضوں کیلئے ہائی ڈیپینڈنسی یونٹس قائم کر دیئے گئے ہیں۔ معاشرے میں ڈینگی سے بچاؤ کیلئے آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے۔ صوبہ بھر میں ڈینگی پر قابو پانے کیلئے انسدادی کارروائیوں کو تیز کر دیا گیا ہے۔صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پلیٹ لیٹس کے اتار چڑھاؤ کا ڈینگی بخار سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔ سر میں درد ہونے، مسلسل پسینے آنے اور دل متلی ہونے پر فوری طور پر سرکاری ہسپتالوں یا مستند ڈاکٹرز سے رجوع کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ جدید ریسرچ کے مطابق ڈینگی کے دوران مریض کو مسلسل ڈرپس لگانا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔سنگاپور سمیت دنیا کے ایک سو بیالیس ممالک ڈینگی پر آج تک قابو نہیں پا سکے۔ پنجاب میں جنوری کے نصف تک ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوتے رہیں گے۔ نگران صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ڈینگی پر قابو پانے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم صرف ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ڈینگی کی شدت بڑھنے سے انسانی پھیپھڑے بری طرح متاثر ہو جاتے ہیں۔ ہمیں اپنے گھروں اور دفاتر سمیت پبلک مقامات کو صاف ستھرا رکھ کر ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔ ڈینگی کے دوران کسی قسم کے فلیوڈز اور جوسز سے اجتناب کرنا چاہئے۔ نگران صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرجاویداکرم مڑیدکہاکہ ڈینگی کا شکار مریضوں کیلئے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈیکسٹران سمیت تمام ادویات وافر مقدار میں دستیاب ہیں۔ ڈینگی کے مریضوں پر روایتی قسم کے ٹوٹکے نہیں آزمانے چاہئیں۔صفائی نصف ایمان ہے اور ہمیں اس کے تمام اصولوں کو اپنی زندگیوں میں اپنانا ہوگا۔ ڈینگی مچھر کے کاٹنے کے دس روز بعد مریض کو بخار ہوتا ہے۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے ڈینگی کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے تمام متعلقہ محکمہ جات کے فیلڈ افسران کو الرٹ اور متحرک رہنے کی ہدایت کی۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے پریس کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہاکہ پنجاب بھر میں ابھی تک ڈینگی کے 1267 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ ڈینگی کی انسدادی ٹیموں نے اب تک ساڑھے تین لاکھ سے زائد گھروں کی سرویلنس کر لی ہے۔ محکمہ صحت پنجاب نے اب تک ڈیڑھ لاکھ افراد کو ڈینگی کی ایس او پیز کو یقینی بنانے کیلئے نوٹسز جاری کئے ہیں۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی ہم دونوں وزراء صحت سے ہر دو روز بعد ڈینگی کی صورتحال پر مبنی رپورٹ طلب کرتے ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کی قیادت میں صحت کے نظام میں بہت بہتری آئی ہے۔ نگران صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر جمال ناصرنے مزیدکہاکہ ڈینگی کی انسدادی مہم کے دوران بوگس رپورٹنگ کی باقاعدہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ محکمہ صحت پنجاب نے ڈینگی کی اس سیزن میں ڈینگی ورکرز کی تعداد سے زیادہ ٹیکنیکل سٹاف کی تعداد بڑھانے پر خاص توجہ دی ہے۔ پنجاب کو ڈینگی کی لعنت سے پاک کرنے کیلئے محکمہ صحت جدید ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کر رہا ہے۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہاکہ ہم دونوں وزراء صحت نے آج تک کوئی کک بیکس نہیں لئے۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہاکہ پنجاب میں صحت کارڈ بلا تعطل جاری رہے گا۔ یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام میں قباحتیں ہونے کے باعث بہت بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پنجاب کے نجی ہسپتالوں میں آنکھوں کے علاج کو دو ہفتوں کیلئے معطل کرکے یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام کا آڈٹ کروایا جا رہا ہے۔ یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام میں ماضی میں بہت کرپشن ہوئی ہے۔ صرف پیسے کمانے کیلئے نجی ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر آنے والی خواتین کے نارمل ڈلیوری کیسز جان بوجھ کر سیزیرین کیسز میں بدلے گئے۔نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہاکہ عوام کو خطرناک ڈینگی سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کرنا چاہئے۔ قبل ازیں نگران صوبائی وزراء صحت ڈاکٹر جاوید اکرم اور ڈاکٹر جمال ناصر نے فیروز پور روڈ لاہور کے تاجروں سے ملاقات بھی کی۔صوبائی وزراء صحت ڈاکٹر جاوید اکرم اور ڈاکٹر جمال ناصر نے محکمہ صحت کی ٹیموں کو خود فیروز پور روڈ جا کر تاجر برادری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر ختم کرنے کی ہدایت کی۔فیروز پور روڈ کے تاجروں نے بھی محکمہ صحت سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button