پی ایچ اے کے ڈائریکٹر جنرل کا لاہور کے بٹر فلائی ہاؤس کی تعزئین و آرائش کا حکم
محمد طاہر وٹو کا شہرکے مختلف علاقوں میں انسداد سموگ پلانٹرز اور فلاور بیڈز کی تعداد بڑھانے کا حکم
لاہورپاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی محمد طاہروٹو نے لاہور کے جلو بوٹینیکل باغ میں بننے والے ملک کے پہلے بٹر فلائی ہاؤس کو اپ گریڈ کرنے کا حکم دے دیا۔ پہلی بار 2015 میں کھولا گیا اپنی نوعیت کا پہلا تتلی aviary 16,500 مربع فٹ پر پھیلا ہوا ہے جس میں تقریباً 50 قسم کی تتلیاں ہیں جن میں کچھ غیر ملکی نسلیں بھی شامل ہیں۔ پی ایچ اے ہیڈکواٹر میں منعقد ہونے والے اجلاس میں محمد طاہر وٹو متعلقہ افسران کو ایک فزیبلٹی رپورٹ کا حکم دیا جس میں سیاحوں کو راغب کرنے اور شہریوں کو "رنگ برنگی تتلیوں” کے بارے میں آگاہی کے طریقوں کی تفصیل دی گئی ہو۔ محمد طاہر وٹو نے تتلیوں کی افزائش کیلئے قدرتی ماحول فراہم کرنے کے لیے چھت، گنبد اور چلرز کی دیکھ بھال اور بہتری کیلئے احکامات جاری کیے۔ اجلاس میں لاہور کی خوبصورتی کوبڑھانے کے لیے حکمت عملی پر باہمی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل محمد طاہروٹو نے ہارٹیکلچر ڈائریکٹرز کو مال روڈ، وحدت روڈ، فیروز پور روڈ اور گلبرگ سمیت مختلف علاقوں میں انسداد سموگ پلانٹرز اور فلاور بیڈز کی تعداد بڑھانے کا حکم دیا۔ انہوں نے آزادی چوک کے اطراف میں پرانے پلانٹروں کی مرمت کا بھی حکم دیا۔ مزید برآں انہوں نے سموگ سے نمٹنے اور شہر کی کشش کو بڑھانے کے لیے تمام گرین بیلٹس پر موسم سرما کے پھولوں کے بستروں کی تیاری کی اہمیت پر زور دیا۔اس کے علاوہ انہوں نے فیلڈ سٹاف کو بڑے پارکوں میں واکنگ ٹریکس کے ارد گرد لائٹس لگانے اور انکی سطح کو برابر کرنے کا حکم دیا گیا۔ انہیں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ کھیل کے میدانوں اور ان میں موجود جھولوں کی مناسب دیکھ بھال کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایچ اے کا مقصد شہر کے پارکوں کو پکنک پوائنٹس میں تبدیل کرنا ہے۔ باغبانی کے کام میں مثالی کارکردگی کے اعتراف میں متعدد عملے کے لیے نقد انعامات اور تعریفی اسناد کا بھی اعلان کیا۔