مشرق وسطیٰ

سفارش پروی سی لگنے والے شاگردوں کو کیا پیغام دیں گے۔ منصور قادر

نوکریاں دینے کی خاطر چھوٹی چھوٹی یونیورسٹیاں قائم کرنا افسوس ناک ہے یونیورسٹیوں کے بجٹ بنانے کیلئے ریٹائرڈمعاشی ماہرین کی خدمات سے استفادہ کیا جائے صوبائی وزیر تعلیم منصور قادر کی زیر صدارت یونیورسٹی آف ساہیوال کے سنڈیکیٹ کا جلاس یونیورسٹی آف ساہیوال کے سالانہ بجٹ کی بھی منظوری دے دی گئی۔

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر تعلیم منصور قادر کی زیر صدارت ساہیوال یونیورسٹی کا سنڈیکیٹ اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں یونیورسٹی کے وی سی،رجسٹرار اور ہائر ایجوکیشن، محکمہ خزانہ اور محکمہ قانون کے نمائندوں نے شرکت کی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ سفارش پر وائس چانسلر لگنے والے شاگردوں کو کیا پیغام دیں گے، نوکریاں دینے کی خاطر چھوٹی چھوٹی یونیورسٹیاں بنا دینا افسوسناک ہے۔یونیورسٹی سٹاف کی غیر قانونی بھرتی و ٹرانسفر کرنے والے حکام کا مواخذہ ہوگا۔یونیورسٹیوں کے بجٹ بنانے کے لیے ریٹائرڈ معاشی ماہرین سے استفادہ کیا جائے۔یونیورسٹیاں نئی بھرتیاں پینشن کے نئے قواعد و ضوابط کے مطابق کریں۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو ایچ ای سی کی پالیسی کی پابندی کرنا چاہیے۔ منصور قادر نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے بجٹ میں شام کی کلاسز اور فیسوں کے معاملات شامل کیے جائیں۔یونیورسٹیاں شام کی کلاسز کے مالی معاملات ریگولیٹ کریں۔ اجلاس میں ساہیوال یونیورسٹی کی لائبریری سے کتابوں کی گمشدگی کیس کی انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی۔صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ کمیٹی ایک مہینے میں اپنی رپورٹ پیش کرے۔ اجلاس میں ساہیوال یونیورسٹی کے سالانہ بجٹ کی سنڈیکیٹ اجلاس میں منظوری بھی دی گئی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button