مشرق وسطیٰ

پاکستان میں ہر 100 میں سے 9 خواتین بریسٹ کینسر کا شکار ہیں، صوبائی وزیر صحت

صوبائی وزیر صحت کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آنکولوجی کے زیر اہتمام بریسٹ کینسر کے موضوع پر منعقدہ آگاہی سیمپوزیم اور واک میں شرکت حکومت پنجاب بریسٹ کینسر کے خاتمہ کیلئے ایک ریسرچ سٹڈی کروانے جا رہی ہے، پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ آنکولوجی کے زیر اہتمام بریسٹ کینسر کے موضوع پر منعقدہ آگاہی سیمپوزیم اور واک میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عباس کھوکھر، پروفیسر وارث فاروقہ، پروفیسر احمد عزیر قریشی، پروفیسر رب نواز میکن، پروفیسر حفیظ بٹ،پروفیسر صائمہ امیر، پروفیسر نادیہ خورشید، پروفیسر کرن خورشید ملک، ڈاکٹر زینب زبیر اور ڈاکٹر ماہم سمیت نرسز اور ڈاکٹرز کی کثیر تعداد موجود تھی۔
صوبائی وزیرڈاکٹر جاوید اکرم نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ۔19 اکتوبر پوری دنیا میں بریسٹ کینسر سے بچاؤ کیلئے آگاہی دینے کا دن منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بریسٹ کینسر کے اعدادوشمار انتہائی خطرناک ہیں، ہر 100 میں سے 9 خواتین بریسٹ کینسر کا شکار ہیں۔ ہمارے معاشرے میں بریسٹ کینسر سے متعلق آگاہی پھیلانا انتہائی اہم ہو چکا ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے بریسٹ فیڈنگ میں بہت طاقت رکھی ہے،بریسٹ فیڈنگ سے انکار سمجھداری نہیں بلکہ جہالت ہے۔ پروفیسر جاوید اکرم نے کہا کہ حکومت صوبہ میں بریسٹ کینسر کے خاتمہ کیلئے ایک ریسرچ سٹڈی کروانے جا رہی ہے۔ چالیس سال عمر کے بعد ہر خاتون کو میموگرافی کروانی چاہئیے۔
وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے کہا کہ کینسر کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے آگاہی اور احتیاطی تدابیر کرنا ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کینسر بارے آگاہی اور بروقت تشخیص سے علا ج ممکن ہے۔ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پہلا طبی ادارہ ہے جہاں ملکی سطح پر بریسٹ کینسر کے ماہرین تیار کر رہے ہیں۔ وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہا کہ جلد تشخیص اور علاج سے کینسر جیسے مرض کو شکست دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو خواتین بریسٹ فیڈنگ کرتی ہیں وہ بریسٹ کینسر سے کافی حد تک محفوظ رہتی ہیں۔ پروفیسر احمد عزیر قریشی نے کہا کہ ہر سال تقریبا ایک لاکھ افراد اس موزی مرض کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر اور پاکستان میں ہر آٹھویں عورت بریسٹ کینسر کے مرض میں مبتلا ہے۔ شعبہ انکالوجی اور ریڈیو تھراپی کے سربراہ ڈاکٹر عباس کھوکھر کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اموات کی دوسری بڑی وجہ کینسر کا مرض ہے جبکہ دنیا میں عورتوں میں بریسٹ کینسر کی وجہ سے اموات پہلے نمبر پر ہیں اور پاکستان میں تقریبا ہر سال ایک لاکھ اسی ہزار کینسر کے نئے مریضوں کا اضافہ ہو جاتاہے۔ واک میں نرسنگ پیرا میڈیکس سٹاف اور زندگی کے تمام شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر اس مرض سے بچاو کی تدابیر اور معالج سے بروقت رابطہ کرنے کی ہدایات درج تھیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button