لک افریقہ حکومت پاکستان کا اچھا قدم ہے: نائجیرین ہائی کمشنر
غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان سے منافع کی واپسی آسان ہے: کاشف انور
لاہور (نمائندہ وائس آف جرمنی): نائیجیریا کے ہائی کمشنر محمد بیلو ابیوئے نے کہا ہے کہ نائیجیریا افریقہ میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور سب سے بڑی معیشت ہے ،حکومت پاکستان کی طرف سے لک افریقہ باہمی تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے کے لیے ایک اچھا قدم ہے۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کر رہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ اس موقع پر سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری نے بھی خطاب کیا۔ہائی کمشنر جو کہ لاہور چیمبر کے الوداعی دورے پر تھے، نے کہا کہ پاکستان میرا دوسرا گھر ہے اور وہ نائیجیریا میں پاکستانی کاروبار ی برادری کو سہولیات فراہم کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی اور نائیجیریا کے کاروباری افراد کے درمیان رابطے کا ذریعہ متعارف کروایا جارہا ہے، تجارتی مواقع بڑھانے کے لیے نائیجیرین ہائی کمیشن نے ویزا پروسیسنگ میں نرمی کی ہے۔ہائی کمشنر نے کہا کہ نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں کو آسان بنانے اور اور نائیجیریا میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کرنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ ہم نائیجیریا کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں کیونکہ یہ افریقہ کی سب سے بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے جس کی جی ڈی پی 500 ارب ڈالر کو چھو رہی ہے۔کاشف انور نے کہا کہ تجارتی اعداد و شمار کے مطابق 2021-22 میں دو طرفہ تجارتی حجم تقریباً 117 ملین ڈالر تھا جو 2022-23 میں کم ہو کر 52 ملین ڈالر رہ گیا۔انہوں نے کہا کہ اس گراوٹ کی بنیادی وجہ نائجیریا سے درآمدات میں کمی تھی جو اس عرصے کے دوران 50 ملین ڈالر سے کم ہو کر 4 ملین ڈالر رہ گئی۔ اس دوران پاکستان سے نائیجیریا کو برآمدات بھی 67 ملین ڈالر سے کم ہو کر 48 ملین ڈالر رہ گئیں لہذا باہمی تجارت بڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہونگے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ نائیجیریا کو پاکستان کی اہم برآمدات فارماسیوٹیکل مصنوعات، ٹریکٹر ،پارٹس اور کچھ ٹیکسٹائل مصنوعات وغیرہ پر مشتمل ہیںجبکہ نائیجیریا سے درآمدات میں پیٹرولیم گیس، کپاس اور ریزن وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو کم از کم 1 بلین ڈالر تک لے جانے کے کافی امکانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نائیجیریا کو ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل، چاول، چمڑے کی مصنوعات، کھیلوں کے سامان، قالین اور آلات جراحی وغیرہ برآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، توانائی کے شعبے میں بھی دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی زبردست گنجائش موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی کی صنعت فروغ پا رہی ہے اور نائیجیریا اپنے ٹیکنالوجی کے شعبے کو تیزی سے ترقی دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیرین کمپنیاں پاکستانی آئی ٹی کمپنیوں سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔ کاشف انور نے کہا کہ مالیاتی تعاون کو مضبوط بنانے اور بینکنگ چینلز کے قیام سے تجارت اور سرمایہ کاری میں آسانی ہوگی۔ دونوں ممالک کے بینکنگ چینلز کے قیام سے بھی سرمایہ کاری اور ترسیلات زرکی آمد و رفت میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے منافع کی واپسی آسان ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے سرمایہ کاری سہولیاتی کونسل کے قیام کے مقاصد پر بھی روشنی ڈالی۔