پنجاب میں آشوب چشم کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ ڈاکٹر جمال ناصر
وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر محکمہ پرائمری ہیلتھ کے بروقت انتظامات سے اس وبا پر قابو پا لیا گیا ہے۔
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ پنجاب میں آشوب چشم کے مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہےاور وزیر اعلیٰ محسن نقوی کی ہدایت پر محکمہ پرائمری ہیلتھ کے بروقت انتظامات سے اس وبا پر قابو پا لیا گیا ہے۔گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صوبے بھر میں آشوب چشم کے صرف1504 نئے مریض رپورٹ ہوئے۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ایک دن میں آشوب چشم کے ساڑھے چار ہزار تک مریض رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
وزیر پرائمری ہیلتھ نے بتایا کہ گزشتہ 30 دنوں میں پنجاب کے 36 اضلاع میں آشوب چشم کے کل ایک لاکھ 22 ہزار ایک سو 57 مریض رپورٹ ہوئے۔ لاہور میں گزشتہ 30 دنوں میں آشوب چشم کے 10,498 مریض رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران صرف 91 نئے مریض سامنے آئے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 30 دنوں میں آشوب چشم کے سب سے زیادہ مریض بہاولپور میں 20٫939 رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ روز آشوب چشم کے 245 نئے مریض سامنے آئے۔ فیصل آباد میں گزشتہ 30 دنوں میں آشوب چشم کے کل 14003 مریض رپورٹ ہوئے جبکہ گزشتہ روز آشوب چشم کے 73 نئے مریض سامنے آئے۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ
آشوب چشم کے مریض علاج اور رہنمائی کے لئے ہیلپ لائن 1033 پر رابطہ کریں۔صوبے بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں آئی سرجنز کو 24 گھنٹے الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔تمام ہسپتالوں میں آئی ڈراپس وافر مقدار میں مہیا کر دیے گئے ہیں۔آشوب چشم خطرناک نہیں اور نہ ہی اس سے بینائی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ آشوب چشم کا مرض 8 سے 10 دن میں خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے۔ شہری انکھوں کی صفائی کا خیال رکھیں،تیز دھوپ دھوئیں اور گرد و غبار سے آنکھوں کو بچائیں۔ آشوب چشم میں مبتلا شخص کے کپڑے اور تولیے وغیرہ علیحدہ رکھیں۔