معاشرے میں بریسٹ کینسر بارے آگاہی پھیلانا بہت اہم ہے،بریسٹ کینسر کا برڈن ویسٹ سے ایسٹ میں منتقل ہو چکا ہے
صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی بریسٹ کینسر اور ڈینگی بارے آگاہی سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت پاکستان میں جنیاتی بیماریوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ڈینگی کے دوران مریض کے بلڈ پریشر، نبض اور ایچ سی ٹی کا دھیان رکھنا چاہئے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔پروفیسرڈاکٹرجاویداکرم
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں بریسٹ کینسر اور ڈینگی بارے آگاہی سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل، پروفیسر مجید چوہدری، پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر نورین اکمل، بریسٹ فیلوشپ پروگرام کی بانی پروفیسر ڈاکٹر عائشہ شوکت، پروفیسر عندلیب خانم، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کامران خالد، پروفیسر بلقیس شبیر، فیکلٹی ممبران اور طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے اس موقع پر آگاہی واک کی قیادت بھی کی۔
نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے آگاہی سیمینار کے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہاکہ معاشرے میں بریسٹ کینسر بارے آگاہی پھیلانا بہت اہم ہے۔ بریسٹ کینسر کا برڈن ویسٹ سے ایسٹ میں منتقل ہو چکا ہے۔ پاکستان میں جنیاتی بیماریوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ایک بچے کی نشوونما کیلئے ماں کا دودھ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ ہمیں ڈینگی کے علاج کیلئے بھی گائیڈ لائنز کو ریویو کرنا ہوگا۔ دنیا میں ایک سو سینتیس ممالک کو ڈینگی کا سامنا ہے۔ ڈینگی دنیا میں بہت چیلنجنگ بیماری بن چکی ہے۔ نگران صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ پاکستان میں پہلی بار ڈینگی کا وائرس بلوچستان میں آیا۔ دنیا کی چالیس فیصد آبادی ڈینگی سے متاثرہ ممالک میں رہتی ہے۔ صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ڈینگی کے خاتمہ کیلئے بنیادی اقدامات کو نظام صحت کا حصہ بنانا ہو گا۔ ریسرچ کے مطابق پاکستان میں مردوں کو ڈینگی نے زیادہ متاثر کیا ہے۔ ڈینگی نے دنیا میں بچوں اور پاکستان میں جوانوں کو زیادہ متاثر کیا ہے۔ ڈینگی کے دوران مریض کے خون سے پلازمہ نکلنے سے حالت خراب ہوتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ پلیٹ لیٹس کے اتار چڑھاؤ کا ڈینگی وائرس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔زیرو پلیٹ لیٹس کے ساتھ بھی ڈینگی کے مریضوں کو صحت یاب ہوتے دیکھا ہے۔ پلیٹ لیٹس کا ایک دم گرنا خون سے پلازمہ نکلنے کی نشانی ہوتی ہے۔ ڈینگی کے دوران ذرہ سی بے احتیاطی سے مریض کی بیماری بگڑ سکتی ہے۔ ڈینگی کا وائرس خون میں جانے سے بخار و دوسری علامات ظاہر کرتا ہے۔ ڈینگی کے مریضوں کو کسی قسم کا فلوئیڈ نہیں دینا چاہئے۔ نگران صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کو بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ ڈینگی کے دوران مریض کے بلڈ پریشر، نبض اور ایچ سی ٹی کا دھیان رکھنا چاہئے۔ ڈینگی کے دوران مریض کے خون سے پلازمہ کے اخراج کے اگلے 48 گھنٹے بہت اہم ہوتے ہیں۔ وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں اتائی معصوم انسانیت کے دشمن ہیں۔ بریسٹ کینسر سے بچاؤ کیلئے تشخیص کی بنیادی اہمیت ہوتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل نے کہاکہ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم ٹیچر آف دی ٹیچرز ہیں۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی خدمت انسانیت کیلئے وقف کر رکھی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے ہمیشہ بڑے بھائیوں کی طرح رہنمائی فرمائی ہے۔ ڈاکٹر حریت اور ڈاکٹر عندلیب نے بھی بریسٹ کینسر بارے آگاہی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔