پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

لکی مروت: عسکری و سول قیادت کا دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق

پولیس اور دیگر اداروں کی قربانیاں بے مثال ہیں۔ ہم سب متحد ہیں اور ہر طرح کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں

 نمائندہ خصوصی لکی مروت: لکی مروت: ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے لکی مروت میں ایک اہم اور غیرمعمولی اجلاس منعقد ہوا، جس میں عسکری و سول قیادت نے انسداد دہشت گردی کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر مکمل اتفاق کیا۔ اس اجلاس کا انعقاد پاک فوج کے زیرِ اہتمام کیا گیا، جس میں پولیس، سول انتظامیہ، انٹیلیجنس ایجنسیوں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں جنرل آفیسر کمانڈنگ (GOC)، ریجنل پولیس آفیسر (RPO) بنوں، کمشنر بنوں ڈویژن، ڈپٹی کمشنر لکی مروت، ڈی پی او لکی مروت، اور دیگر اعلیٰ عسکری و سول حکام شریک ہوئے۔ اس اعلیٰ سطحی اجلاس کا مقصد علاقائی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینا، دہشت گردی کے حالیہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنا، اور اداروں کے مابین روابط کو مزید مؤثر بنانا تھا۔

قومی فرض اور اجتماعی عزم

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ لکی مروت کو دہشت گردی، انتہاپسندی اور فتنہ الخوارج سے پاک کرنا صرف ایک علاقائی ضرورت نہیں بلکہ ایک قومی فریضہ ہے۔ تمام اداروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

جنرل آفیسر کمانڈنگ نے اپنے خطاب میں کہا:

"پولیس اور دیگر اداروں کی قربانیاں بے مثال ہیں۔ ہم سب متحد ہیں اور ہر طرح کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ملک کا ہر سپاہی، ہر افسر اور ہر شہری اس جنگ میں ایک محاذ پر کھڑا ہے۔”

عملی اقدامات پر زور

اجلاس میں کئی اہم نکات پر غور کیا گیا، جن میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:

  • انٹیلیجنس شیئرنگ کا مؤثر نظام قائم کرنا تاکہ بروقت معلومات کی بنیاد پر کارروائی ممکن ہو۔

  • داخلی و خارجی راستوں کی سخت نگرانی، تاکہ مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا سکے۔

  • پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی فیلڈ میں موجودگی کو مزید مؤثر بنانا، خصوصاً حساس علاقوں میں۔

  • مشترکہ گشت، سرچ آپریشنز اور کمیونٹی انگیجمنٹ پروگرامز کو فروغ دینا۔

  • انتظامیہ اور عوام کے درمیان اعتماد کی فضا کو مزید بہتر بنانا تاکہ دہشت گردوں کو عوامی حمایت سے محروم کیا جا سکے۔

بین الادارہ جاتی ہم آہنگی

تمام شرکاء نے اس امر پر زور دیا کہ موجودہ دور کے چیلنجز کا سامنا انفرادی اداروں کے بس کی بات نہیں، بلکہ اس کے لیے اجتماعی حکمت عملی، ادارہ جاتی ہم آہنگی، اور مربوط لائحہ عمل ناگزیر ہیں۔ شرکاء نے عزم ظاہر کیا کہ تمام ادارے ایک پیج پر رہ کر دشمن کے خلاف مؤثر کاروائیاں جاری رکھیں گے۔

عوامی تعاون کی ضرورت

اجلاس کے دوران عوامی کردار پر بھی زور دیا گیا۔ حکام نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔ امن کے قیام میں شہریوں کا تعاون کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اور دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فورسز کی نہیں بلکہ پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔


خلاصہ: لکی مروت میں منعقدہ یہ اجلاس اس بات کا مظہر ہے کہ ریاست کے تمام ادارے، چاہے وہ عسکری ہوں یا سول، ایک متحد محاذ کی صورت میں دہشت گردی اور بدامنی کے خاتمے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ اداروں کے درمیان ہم آہنگی، موثر انٹیلیجنس شیئرنگ، اور عوامی تعاون اس جنگ میں کامیابی کی کنجی ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button