
چہلم حضرت امام حسینؑ کے موقع پر امن و امان کی فضا برقرار رکھنے کیلئے ڈپٹی کمشنر قصور عمران علی اور ڈی پی او محمد عیسیٰ خاں کی زیر صدارت اہم اجلاس – مشی واک کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
قصورمیں چہلم حضرت امام حسینؑ کے موقع پر مشی واک کی طرز نہ ڈالی جائے ، عوام کے جان ومال اور امن وامان کی صورت حال کو ہر صورت برقرار رکھاجائے گا:ڈی سی عمران علی /ڈی پی اومحمدعیسی خاں
قصور (نامہ نگار) چہلم حضرت امام حسینؑ کے موقع پر ممکنہ سیکیورٹی چیلنجز اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ڈپٹی کمشنر قصور عمران علی اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) محمد عیسیٰ خاں کی زیر صدارت ڈی سی کمیٹی روم میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کا مقصد مشی واک کے انعقاد سے متعلق اہل تشیع کمیونٹی کے نمائندگان سے مشاورت اور ضلعی سطح پر سیکیورٹی اقدامات کو حتمی شکل دینا تھا۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل سلمون ایوب، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن لاہور ڈویژن و ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر قصور تابندہ سلیم، اہل تشیع علماء اکرام، امام بارگاہوں کے منتظمین، اور دیگر متعلقہ ضلعی افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران اہل تشیع کمیونٹی کی جانب سے مشی واک کے انعقاد سے متعلق موقف پیش کیا گیا جس پر ضلعی انتظامیہ نے تفصیلی غور و خوض کیا۔ ڈپٹی کمشنر عمران علی نے اس موقع پر واضح کیا کہ موجودہ ملکی حالات اور سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر قصور میں مشی واک کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کا قیام ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور کسی بھی قسم کے ایسے اقدام کی اجازت نہیں دی جائے گی جس سے حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہو۔
ڈی سی قصور نے مزید کہا کہ اگرچہ دیگر اضلاع جیسے شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں مشی واک گزشتہ 15 سالوں سے ایک روایت بن چکی ہے، تاہم قصور میں ایسی کوئی روایت موجود نہیں ہے۔ لہٰذا امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے اس طرز کی سرگرمیوں کو محدود رکھنا ناگزیر ہے۔
ڈی پی او محمد عیسیٰ خاں نے بھی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جشن آزادی، بنیان المرصوص اور معرکہ حق جیسی قومی اور مذہبی تقریبات میں خلل ڈالنے کی کوششیں دراصل دشمن کے ناپاک عزائم کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ڈیپارٹمنٹ اور ضلعی انتظامیہ پوری طرح متحرک ہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ڈی پی او نے مزید کہا کہ کسی کو بھی امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ایسے عناصر پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے جو انتشار پھیلانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
اجلاس میں شریک تمام اہل تشیع علماء کرام اور امام بارگاہوں کے منتظمین نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے فیصلے کی مکمل تائید کرتے ہوئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ قصور امن کا گہوارہ ہے اور یہاں کے شہری امن و امان کے قیام کے لیے ضلعی انتظامیہ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
اجلاس خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوا، جس میں ضلعی انتظامیہ اور اہل تشیع کمیونٹی کے درمیان تعاون اور ہم آہنگی کی فضا مزید مستحکم ہوئی۔ حکام نے اس عزم کا اظہار کیا کہ چہلم حضرت امام حسینؑ کے موقع پر ضلعی سطح پر تمام تر انتظامات مکمل ہوں گے اور شہریوں کو پرامن ماحول فراہم کیا جائے گا۔