رپورٹ: اکنامک ڈیسک، کراچی
کراچی: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان نے حالیہ مہینوں میں معاشی استحکام کی طرف نمایاں پیش رفت کی ہے، اور حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ایک سازگار، محفوظ اور شفاف کاروباری ماحول فراہم کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ وہ اوورسیز چیمبر آف کامرس کی جانب سے سعودی عرب کے معزز کاروباری وفد کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے ورچوئل خطاب کر رہے تھے۔
سعودی وژن 2030: سیکھنے اور اشتراک کا موقع
وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں سعودی وژن 2030 کو خطے میں معاشی ترقی اور تنوع کی شاندار مثال قرار دیتے ہوئے کہا:
"پاکستان، سعودی عرب کے وژن 2030 سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے، خصوصاً معیشت کے غیر روایتی شعبوں میں اصلاحات اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے اطلاق کے حوالے سے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور دفاعی تعلقات نئی بلندیوں کو چھو رہے ہیں، اور سعودی سرمایہ کاروں کا حالیہ دورہ پاکستان کے لیے ایک سنہری موقع ہے۔
معاشی اشاریے مثبت، اصلاحات کا تسلسل جاری
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے قلیل مدت میں ملک کو معاشی بدحالی سے نکال کر استحکام کی جانب گامزن کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا:
-
تمام اہم معاشی اشاریے مثبت سمت میں ہیں
-
ٹیکس اصلاحات، توانائی پالیسی میں بہتری، اور مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنایا جا رہا ہے
-
ان تمام اقدامات کی نگرانی براہ راست وزیر اعظم محمد شہباز شریف کر رہے ہیں
کیش لیس معیشت، ڈیجیٹائزیشن اور شفافیت
وزیر خزانہ نے حکومت کی ڈیجیٹل معیشت کی طرف منتقلی کی حکمت عملی پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا:
"ہم ایک کیش لیس، ڈیجیٹل پاکستان کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ڈیجیٹائزیشن سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ ٹیکس نیٹ میں وسعت، مالیاتی شمولیت، اور کرپشن میں کمی ممکن ہو سکے گی۔”
برآمدات پر مبنی معیشت اور سرمایہ کاری کا فروغ
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کی توجہ برآمدات پر مبنی معاشی ترقی پر مرکوز ہے۔ اس ضمن میں:
-
صنعتی شعبے کو سہولیات دی جا رہی ہیں
-
SMEs اور ٹیکنالوجی سیکٹر کو فروغ دیا جا رہا ہے
-
غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ون ونڈو آپریشن اور ریگولیٹری فریم ورک میں آسانیاں متعارف کرائی جا رہی ہیں
انہوں نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاری سے توانائی، زراعت، ٹیکنالوجی، تعمیرات اور سیاحت کے شعبے نمایاں فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
تاریخی دفاعی معاہدہ اور باہمی تعلقات میں وسعت
وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کو وفاقی کابینہ سے منظوری مل چکی ہے، جس سے دونوں ممالک کے تذویراتی تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔
"ایسے وقت میں سعودی وفد کا دورہ انتہائی بروقت اور دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے اہم سنگِ میل ہے۔”
چیلنجز کا اعتراف، مگر عزم بلند
محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا کہ پاکستان کو اس وقت سیلاب زدگان کی بحالی سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن حکومت اپنی مدد آپ کے تحت اور شراکت داروں سے مشاورت کے ذریعے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے مربوط حکمت عملی پر کام کر رہی ہے۔
آئی ایم ایف اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی
خطاب کے اختتام پر وزیر خزانہ نے بتایا کہ وہ آج رات آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگ میں شرکت کے لیے واشنگٹن روانہ ہو رہے ہیں، جہاں وہ عالمی مالیاتی ادارے کے حکام سے:
-
آئندہ مالیاتی تعاون
-
قرض پروگرام کی شرائط
-
پالیسی ریفارمز پر عملدرآمد
جیسے اہم موضوعات پر بات چیت کریں گے۔
نتیجہ: ترقی کی راہ پر بڑھتا پاکستان
سینیٹر محمد اورنگزیب کے خطاب سے یہ پیغام واضح ہے کہ پاکستان معاشی بحالی، غیر ملکی سرمایہ کاری، اور گورننس میں شفافیت جیسے اہداف کے حصول کے لیے پرعزم ہے۔ سعودی وژن 2030 سے رہنمائی لیتے ہوئے اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے، ملک معاشی ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہونے کے لیے تیار ہے۔



