صحتاہم خبریں

موت کے بعد انسانی جسم میں کیا ہوتا ہے؟ — گلنے سڑنے کا سائنسی عمل اور اس کے چار مراحل

فرانزک ماہرین کے مطابق انسانی جسم کا گلنے سڑنے کا عمل عمومی طور پر چار مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے:

رپورٹ وائس آف جرمنی

موت ایک ناقابلِ انکار حقیقت ہے، لیکن اس کے بعد انسانی جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ یہ سوال صدیوں سے انسان کے ذہن کو الجھاتا آیا ہے۔ جدید سائنس، خاص طور پر فرانزک اینتھروپولوجی اور پیتھالوجی کی شاخوں نے اس راز سے پردہ اٹھایا ہے کہ موت کے فوراً بعد جسم میں ایک نہایت پیچیدہ اور قدرتی عمل شروع ہوتا ہے، جسے ’ڈی کمپوزیشن‘ (Decomposition) یا گلنا سڑنا کہا جاتا ہے۔

یہ عمل محض بوسیدگی کا مظہر نہیں بلکہ انسانی جسم کے ٹوٹنے بکھرنے کی سائنسی کہانی ہے جو زندگی کے خاتمے کے فوراً بعد شروع ہو جاتی ہے۔


چار اہم مراحل: موت سے ہڈیوں تک کا سفر

فرانزک ماہرین کے مطابق انسانی جسم کا گلنے سڑنے کا عمل عمومی طور پر چار مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے:


پہلا مرحلہ: آٹولائسس (Autolysis) — جسم کا اندرونی انہدام

یہ عمل موت کے فوراً بعد شروع ہو جاتا ہے۔ جیسے ہی دل کی دھڑکن بند ہوتی ہے اور خون کی گردش رکتی ہے، خلیے آکسیجن سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں جسم کے خلیے اپنے اندر موجود خامروں (enzymes) کی مدد سے خود کو ہضم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

نمایاں علامات:

  • پٹھوں کا سخت ہو جانا (Rigor Mortis)

  • جلد پر چھالوں اور چمکدار سطح کا نمودار ہونا

  • جلد کی بیرونی تہہ کا الگ ہونا


دوسرا مرحلہ: پھولنا (Bloat) — بیکٹیریا کی کارستانی

اس مرحلے میں آنتوں میں موجود بیکٹیریا جسم کے اندر موجود نامیاتی مادوں کو ہضم کرنے لگتے ہیں، جس سے گیسیں پیدا ہوتی ہیں اور جسم پھولنے لگتا ہے۔ جلد کا رنگ نیلا، سبز یا سیاہ ہو سکتا ہے اور بدبو شدید ہو جاتی ہے۔

نمایاں علامات:

  • جسم کا غیرمعمولی طور پر پھول جانا

  • سلفر مرکبات کی بدبو

  • کیڑوں، خاص طور پر مکھیوں کی آمد


تیسرا مرحلہ: فعال سڑن (Active Decay) — نرم اعضا کی تحلیل

یہ مرحلہ سب سے نمایاں اور بدترین گلنے سڑنے کا عمل ہوتا ہے۔ جسم کے نرم اعضا، جیسے پٹھے، جلد، آنتیں اور دیگر اندرونی اعضا گل کر مائع میں تبدیل ہونے لگتے ہیں۔ ناک، منہ اور جسم کے سوراخوں سے یہ مائع خارج ہوتا ہے۔

نمایاں مظاہر:

  • جسمانی وزن میں تیز کمی

  • شدید بدبو

  • کھال، پٹھے اور اندرونی اعضا مکمل طور پر ختم


چوتھا مرحلہ: ڈھانچہ بن جانا (Skeletonization) — صرف ہڈیاں باقی

اس آخری مرحلے میں جسم کا تمام نامیاتی مواد، بشمول کولیجن، گل سڑ جاتا ہے اور صرف ہڈیوں کا ڈھانچہ باقی بچتا ہے۔ اس مرحلے تک پہنچنے کا وقت موسمی حالات، نمی، مٹی، اور ماحول پر منحصر ہوتا ہے۔


ڈی کمپوزیشن کا وقتی خاکہ (Decomposition Timeline)

طبی ماہرین کے مطابق انسانی جسم کی سڑن درج ذیل عمومی ٹائم لائن کے مطابق ہوتی ہے:

وقت عمل
24–72 گھنٹے اندرونی اعضا گلنے لگتے ہیں
3–5 دن جسم پھولتا ہے، ناک و منہ سے جھاگ نکلتا ہے
8–10 دن پیٹ میں گیس بھرنے سے جلد کا رنگ بدلتا ہے
2–4 ہفتے ناخن اور دانت ڈھیلے پڑنے لگتے ہیں
1–3 ماہ جسم کا زیادہ تر حصہ مائع بن چکا ہوتا ہے
6 ماہ سے زائد مکمل اسکیلیٹنائزیشن (صرف ہڈیاں باقی)

گلنے سڑنے پر اثر انداز ہونے والے عوامل

ڈی کمپوزیشن کی رفتار اور شدت کئی عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جن میں شامل ہیں:

  • درجہ حرارت: گرم علاقوں میں گلنے کا عمل تیز ہوتا ہے

  • نمی: زیادہ نمی بیکٹیریا کی نشوونما کو بڑھاتی ہے

  • دھنسنے یا دفن ہونے کی صورت: مٹی یا تابوت میں دفن لاش کی گلنے کی رفتار کھلی لاش کے مقابلے میں سست ہوتی ہے

  • کیڑوں اور جانوروں کی موجودگی: یہ گلنے کے عمل کو تیز کر سکتے ہیں


فرانزک اہمیت اور تحقیق میں کردار

ڈی کمپوزیشن کا علم فرانزک سائنس میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ موت کا وقت معلوم کرنے، لاش کی شناخت، یا قتل کی تفتیش میں اس عمل کے مختلف مراحل اہم سراغ فراہم کرتے ہیں۔


نتیجہ: موت کے بعد کی زندگی — زمین میں واپسی کا سائنسی سفر

موت کے بعد انسانی جسم کا گلنے سڑنے کا عمل دراصل فطرت کی جانب واپسی ہے، جہاں جسم کے اجزاء دوبارہ زمین کا حصہ بن جاتے ہیں۔ یہ عمل صرف ایک حیاتیاتی حقیقت نہیں بلکہ زمین کی حیاتیاتی گردش کا ایک اہم مرحلہ ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button