
مادھو پور ڈیم کے گیٹ ٹوٹنے سے بھارت کی پانی روکنے کی کوشش ناکام، دریائے راوی میں سیلاب کا شدید خطرہ
مادھو پور ڈیم کے چار گیٹ ٹوٹ گئے ہیں، جس کے باعث بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے
سید عاطف ندیم-پاکستان:
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بھارت میں واقع مادھو پور ڈیم کے چار گیٹ اچانک ٹوٹنے سے خطرناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ گیٹ ٹوٹنے کے نتیجے میں پانی کی بڑی مقدار بے قابو ہو کر دریائے راوی میں داخل ہو گئی ہے، جس سے نہ صرف دریا میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے بلکہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے نشیبی علاقوں میں شدید سیلاب کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
عینی شاہدین اور بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ڈیم کے گیٹ شدید دباؤ برداشت نہ کر سکے اور یکے بعد دیگرے ٹوٹ گئے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، ڈیم کی مرمت اور دیکھ بھال میں غفلت برتی گئی تھی، جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ واقعے کے بعد بھارتی حکام کی جانب سے پانی کے بہاؤ کو قابو میں لانے کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر تیز رفتاری سے نکلنے والا پانی تمام رکاوٹوں کو توڑتا ہوا پاکستان کی طرف بڑھتا رہا۔
دریائے راوی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند
پاکستانی محکمہ آبپاشی اور محکمہ موسمیات کے مطابق، دریائے راوی میں پانی کی سطح معمول سے کئی گنا زیادہ بلند ہو چکی ہے، جس کے باعث لاہور، شیخوپورہ، قصور، اوکاڑہ اور دیگر نواحی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ پنجاب حکومت نے نشیبی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا ہے اور متعلقہ اداروں کو فوری طور پر ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
نشیبی علاقے خالی کرانے کا حکم، امدادی ٹیمیں متحرک
ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، اور فوج کی امدادی ٹیموں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں گشت کریں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔ درجنوں دیہات کو الرٹ جاری کیا گیا ہے اور مقامی انتظامیہ نے اسکولوں اور دیگر عوامی عمارات کو عارضی ریلیف کیمپوں میں تبدیل کر دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے فوری اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں محکمہ آبپاشی، ریسکیو، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کے حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور ہنگامی فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
عوام سے اپیل
حکام کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، سرکاری اعلانات پر عمل کریں اور فوری طور پر نشیبی علاقوں سے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو جائیں۔ مقامی مساجد سے اعلانات کیے جا رہے ہیں اور موبائل ایس ایم ایس سروس کے ذریعے وارننگز جاری کی جا رہی ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر تشویش
اس واقعے کے بعد نہ صرف دونوں ممالک کے مابین آبی معاملات پر سوالات اٹھنے لگے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی تشویش پائی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق، یہ واقعہ ایک مرتبہ پھر انڈس واٹر ٹریٹی کے نفاذ اور عملدرآمد پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔ اگرچہ ڈیم کے گیٹ تکنیکی وجوہات کی بنا پر ٹوٹے، مگر بھارت کی جانب سے اکثر دریاؤں پر غیر اعلانیہ پانی روکنے کی کوششیں پہلے بھی تنازع کا باعث بن چکی ہیں۔




