غزہ میں اسرائیلی فوج کی حفاظت میں امداد کی لوٹ مار ہو رہی ہے:ذرائع
ذرائع نے بتایا کہ تنظیموں اور ٹرانسپورٹ کمپنیوں نے تصدیق کی ہے کہ منظم گروہوں نے کارم ابو سالم کراسنگ کے آس پاس امدادی ٹرک ڈرائیوروں کو قتل اور اغوا کیا۔
واشنگٹن(نمائندہ وائس آف جرمنی):امریکی ذرائع نے بتایا ہے کہ غزہ میں منظم گروہ قابض اسرائیلی فوج کے زیر کنٹرول علاقوں میں آزادانہ کارروائیاں کرتے ہیں۔
ان تنظیموں نے تصدیق کی کہ لوٹ مار غزہ کے جنوبی حصے میں امداد کی تقسیم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قابض فوج نے غزہ میں قافلوں کی حفاظت کے لیے بہتر اقدامات کرنے کی زیادہ تر درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ سول پولیس کو اجازت دینے کی اپیلوں کو بھی مسترد کر دیا۔ اب غزہ میں امداد لانے والے ٹرک ہر وقت لوٹ مار کے خطرے سے دوچار ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ تنظیموں اور ٹرانسپورٹ کمپنیوں نے تصدیق کی ہے کہ منظم گروہوں نے کارم ابو سالم کراسنگ کے آس پاس امدادی ٹرک ڈرائیوروں کو قتل اور اغوا کیا۔
انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ایک داخلی میمورنڈم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ غزہ میں امداد چوری کرنے والے گروہ "فوج کی حفاظت نہ بھی ہو مگر وہ اسرائیلی فوج کی نرمی سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ غزہ میں لوٹ مار کرنے والا گروہ اسرائیلی فوج کی طرح ایک اڈے سے کام کرتا ہے۔اس میمورنڈم کے مطابق یاسر ابو شباب غزہ میں امداد کی منظم لوٹ مار کا مرکزی فریق ہے۔
ذرائع نے امدادی کارکنوں اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے اشارہ کیا کہ اسرائیلی فوج غزہ میں لوٹ مار کی کارروائیوں کے قریب تھیں اور انہوں نے مداخلت نہیں کی۔
ایک بڑی بین الاقوامی امدادی تنظیم کے ایک اہلکار نےبتایا کہ تنظیم کے پروگراموں میں حماس کی کوئی مداخلت ریکارڈ نہیں کی گئی، چاہے وہ غزہ کی پٹی کے شمال میں ہو یا جنوب میں ہوں۔