اسلام آباد: توشہ خانہ کیس ٹو میں ریلیف ملنے کے ایک روز بعد ہی بانہ پی ٹی آئی عمران خان کیلئے نئی مصیبت کھڑی ہو گئی۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا 28 ستمبر کے مقدمے میں 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کے کیس کی سماعت کی جس دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر اور حکومتی پراسیکیوٹر نے دلائل دیے۔
سماعت کے دوران اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے بانی پی ٹی آئی کے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کال پر دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود مظاہرین نے سرکاری املاک پر حملے کیے، انہوں نے 28 ستمبر کے احتجاج کی منصوبہ بندی اڈیالہ جیل میں کی اور وہیں سے کال دی تھی۔ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ڈیڑھ سال سے اڈیالہ جیل میں قید تنہائی میں ہیں، وہ جیل میں رہ کر کیسے اتنی بڑی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں؟ یہ مقدمہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے اور درج متن مفروضوں پر مبنی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جانب سے 15 دن کے ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے عمران خان کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ عمران خان سےجیل کے اندر ہی تفتیش کی جائے۔ واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں احتجاج پر اکسانے کا کیس ہے جس میں توشہ خانہ ٹو سے ضمانت ملنے کے بعد گزشتہ روز ان کی گرفتاری ڈالی گئی تھی۔