تازہ ترینمشرق وسطیٰ

دمشق حماۃ کا سقوط نہیں ہونے دے گا، الجولانی زندہ ہے: سیرین آبزرویٹری

قبل ازیں یہ خبریں آئی تھیں کہ شام کے شہر ادلب میں ایک ہیڈ کوارٹر پر بمباری کی گئی تھی جس میں الجولانی کے مارے جانے کی اطلاعات آئی تھیں۔

گذشتہ چند گھنٹوں سے شام میں حکومت کے خلاف مسلح جدو جہد کرنے والی ھیۃ تحریر الشام کے رہ نما ابو محمد الجولانی کے قتل کی افواہوں کے حوالے سے سیرین آبزرویٹری نے کہا ہے کہ الجولانی کے مارے جانے کی اطلاعات درست نہیں ہیں۔

قبل ازیں یہ خبریں آئی تھیں کہ شام کے شہر ادلب میں ایک ہیڈ کوارٹر پر بمباری کی گئی تھی جس میں الجولانی کے مارے جانے کی اطلاعات آئی تھیں۔

شامی میڈیا کی جانب سے کل ہفتے کے روز ادلب میں ’ھیۃ‘ کے ہیڈکوارٹر پر بمباری کی ایک ویڈیو سامنے آنے کے بعد الجولانی کے بارے میں کہا گیا تھا کہ ان کی موت کی افواہوں کو تقویت ملی۔

تاہم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمان نے وضاحت کی کہ یہ تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے اتوار کے روز العربیہ/الحدث کو دیے گئے بیانات میں مزید کہا کہ متعدد فضائی حملوں میں ادلب میں جنگجوؤں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا تھا لیکن باخبر ذرائع کے مطابق الجولانی کے ہیڈکوارٹر سے بہت دور تھے”۔

حملوں نے عسکری دھڑوں کی پیش قدمی روک دی

گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران شام کے میدان میں ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں "ھیۃ تحریر الشام کی علوی اور حماۃ کے دیہی علاقوں میں عیسائی علاقوں میں پیش قدمی کا سخت ردعمل ہے”۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ "شدید روسی فضائی حملوں نے حماۃ کے دیہی علاقوں میں دھڑوں کی پیش قدمی کو روک دیا”۔اس سے قبل شام مخالف جنگجو تقریباً 16 قصبوں پر اپنا کنٹرول قائم کرچکے ہیں۔

رامی عبدالرحمان نے بتایا کہ دمشق حکومت حماۃ شہر کا سقوط نہیں ہونے دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت علاقے میں اضافی فوجی کمک بھیجے گی”۔

انہوں نے وضاحت کی کہ تمام اشارے شامی حکومت کے اس اصرار کی طرف جاتے ہیں کہ دھڑے حماۃ کو کنٹرول نہیں کرتے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ حماۃ کے دیہی علاقوں میں لڑنے کے لیے تربیت یافتہ افواج کو T4 فوجی ہوائی اڈے سے واپس بلا لیا گیا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ایرانی ملیشیا صرف سراقب میں لڑی ہے اور فی الحال لڑائیوں سے غائب ہے”۔

قلعہ المضیق

شام کے ایک فوجی ذرائع نے تصدیق کی کہ شمالی حماۃ کے دیہی علاقوں میں فوجی کمک بھیجی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شمالی حماۃ کے دیہی علاقوں کو محفوظ کر لیا گیا ہے جن میں سب سے اہم قلعہ المضیق اور معردس کے علاقے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "مسلح افواج نے کئی علاقوں سے عسکریت پسندوں کو نکال باہر کیا ہے جن میں سے سب سے اہم قلعہ المضیق اور معردس تھے۔ شامی حکومت کےذریعے کے مطابق وہاں پر درجنوں جنگجو ہلاک اور بڑی تعداد میں فرار ہوگئے۔

شامی فوج میں بغاوت نہیں

سیریئن آبزرویٹری نے تصدیق کی ہے کہ "شام کی مسلح افواج سے وابستہ فوجی ڈویژنوں اور بریگیڈز کے اندر کوئی بغاوت نہیں ہوئی۔ اس حوالے سے صرف افواہیں گردش کررہی ہیں‘‘۔

سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے واضح کیا کہ ھیٗۃ تحریر الشام اور ’ایس ڈی ایف‘ کے عسکریت پسندوں کے درمیان براہ راست کوئی تصادم نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’ایس ڈی ایف‘ ایک کرد اکثریتی فورس ہے جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔ دیر الزور سے ایرانی ملیشیا کو نکالنے میں امریکہ اس کی مدد کررہا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button