اہم خبریںپاکستان

پاکستان:ہندو مذہب کی قدیمی استھان شری کٹاس راج مندر میں ہندویاتریوں کی سہولیات کے لیے رہائشی کمپلیکس کی تعمیر مکمل

یاتریوں کے لیے تعمیر کیے گئے رہائشی کمروں اور لنگر ہال سمیت مندر کی تزئین و آرائش و دیگر تعمیراتی و ترقیاتی کام کروائے گئے ہیں

لاہور:‌متروکہ وقف املاک بورڈ کے زیر انتظام ہندو مذہب کی قدیمی استھان شری کٹاس راج مندر میں ہندویاتریوں کی سہولیات کے لیے رہائشی کمپلیکس کی تعمیر مکمل کر لی گئی۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم اہنگی چوہدری سالک حسین چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ سید عطاء الرحمن، سیکرٹری بورڈ فرید اقبال،صدر ہندو مندر منیجمنٹ کمیٹی کرشن شرما و دیگرکے ہمراہ5دسمبر بروز جمعرات کو رہائشی کمپلیکس کا افتتاح کریں گے ۔ افتتاحی تقریب میں سیاسی و سماجی شخصیات سمیت ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شرکت کرے گی ۔ یاتریوں کے لیے تعمیر کیے گئے رہائشی کمروں اور لنگر ہال سمیت مندر کی تزئین و آرائش و دیگر تعمیراتی و ترقیاتی کام کروائے گئے ہیں۔شجر کاری مہم کے تحت پودے بھی لگائے جائیں گے ۔
کٹاس راج مندر کمپلیکس پنجاب کے ضلع چکوال میں واقع ہے۔اسے قلعہ کٹاس بھی کہا جاتا ہے۔ اس کمپلیکس میں متعدد ہندو مندر ہیں جو راہداریوں کے راستے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ پاکستان کی سپریم کورٹ نے اسے قومی ورثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے ، ’’یہ مندر محض ہندوؤں کیلئے ایک ثقافتی اہمیت کا مقام ہی نہیں ہے بلکہ یہ قومی ورثے کا ایک حصہ بھی ہے۔‘‘یہ مندر کمپلیکس ہندوؤں کیلئے پنجاب کا دوسرا سب سے اہم مرکز سمجھا جاتا ہے۔
اس کمپلیکس میں ’ست گراہا‘ یعنی سات قدیمی مندر، مہاتما بدھ کا ایک مجسمہ، پانچ دیگر مندر اور حویلیاں شامل ہیں جو کٹاس سے موسوم ایک تالاب کے گرد واقع ہیں جسے ہندو مقدس قرار دیتے ہیں۔یہ مندر زیادہ تر چوکور شکل کے ہیں۔ اس کا نام کٹاس سنسکرت سے ہے جس کے معنی ’آنسو بھری آنکھیں‘ ہیں۔ ہندوؤں کا اعتقاد ہے کہ کٹاس تالاب اُس وقت معرض وجود میں آیا جب ہندو بھگوان شیوا اپنی بیگم ستی کے انتقال پر آنسوؤں سے روئے تھے۔
اس مندر کا ذکر مقدس کتاب مہا بھارت میں بھی موجود ہے ۔ مہا بھارت میں بتایا گیا ہے کہ پنداوا بھائیوں نے جلاوطنی کا زیادہ وقت یہیں گزارا تھا۔ ایک اور روایت کے مطابق ہندو دیوی کرشنا نے کٹاس مندر کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھا تھا

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button