پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

سرکاری افسران عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں، انصاف غریب عوام کی دہلیز تک پہنچانا ہمارا مشن ہے: وفاقی محتسب

وفاقی محتسب سیکرٹریٹ غریبوں اور پس ماندہ طبقات کی عدالت ہے، جہاں انصاف بغیر کسی فیس یا تاخیر کے فراہم کیا جاتا ہے۔

سید عاطف ندیم-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ

پشاور: وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے کہا ہے کہ عوام کی خدمت کرنا صرف سرکاری ملازمین کا فرض ہی نہیں بلکہ ایک عظیم عبادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری افسران کو چاہیے کہ وہ عوام الناس کے مسائل کے حل کو اپنی اولین ترجیح بنائیں اور وفاقی محتسب کے فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ شکایت کنندگان کو بروقت ریلیف فراہم کیا جا سکے۔

یہ بات انہوں نے پشاور میں وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے علاقائی دفتر کے دورے کے موقع پر وفاقی اداروں کے مقامی سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی محتسب کے اس دورے کا مقصد ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لینا، شکایت کنندگان کو دی جانے والی سہولتوں کا معائنہ کرنا اور سرکاری اداروں میں شکایات کے ازالے کے عمل کو مزید مؤثر بنانا تھا۔


“عوامی خدمت عبادت ہے، انصاف ہر شہری کا حق ہے”

وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ سرکاری افسران عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں اور خلوص نیت کے ساتھ عوامی مسائل کے حل کے لیے کام کریں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ غریبوں اور پس ماندہ طبقات کی عدالت ہے، جہاں انصاف بغیر کسی فیس یا تاخیر کے فراہم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 600 سے زائد وفاقی اداروں کی بدانتظامی کے خلاف عوامی شکایات کے ازالے کے لیے حکومت سنجیدہ اور پُرعزم ہے۔


وفاقی محتسب کا خواتین محتسب رباب مہدی سے ملاقات

دورہ پشاور کے دوران وفاقی محتسب نے صوبائی محتسب برائے خواتین محترمہ رباب مہدی سے بھی ملاقات کی، جس میں خواتین کو درپیش مسائل، ہراسانی کے کیسز، اور شکایات کے مؤثر ازالے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب ادارہ نہ صرف شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے بلکہ خواتین، بچوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے بھی مسلسل اقدامات کر رہا ہے۔


شکایات کی تعداد میں تاریخی اضافہ — مؤثر فیصلے اور 93 فیصد عملدرآمد

وفاقی محتسب نے اجلاس کے دوران ادارے کی سالانہ کارکردگی کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال 2 لاکھ 26 ہزار 372 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 2 لاکھ 23 ہزار 198 شکایات کے فیصلے کیے گئے۔
انہوں نے فخر کے ساتھ بتایا کہ 93 فیصد فیصلوں پر عملدرآمد مکمل ہو چکا ہے، جو عوامی اعتماد کا مظہر ہے۔

اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ موجودہ سال کے دوران اب تک 2 لاکھ 8 ہزار سے زائد شکایات کا فیصلہ کیا جا چکا ہے اور امکان ہے کہ 2025 کے اختتام تک یہ تعداد اڑھائی لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔


بیرون ملک پاکستانیوں، بچوں اور آئی آر ڈی شکایات کا ازالہ

وفاقی محتسب نے مزید بتایا کہ سال 2024ء میں بیرون ملک پاکستانیوں کی 151,897، بچوں کی 396، اور آئی آر ڈی (Internal Review Department) کے تحت 6,869 شکایات نمٹائی گئیں۔
اگر ان شکایات کو بھی شامل کیا جائے تو سال 2024ء میں وفاقی محتسب کے زیرِ غور کل شکایات کی تعداد 3 لاکھ 82 ہزار 533 بنتی ہے۔
جبکہ سال رواں میں بیرون ملک پاکستانیوں اور بچوں کی شکایات کو شامل کرنے کے بعد کل شکایات کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے، جو ادارے کی بڑھتی ہوئی افادیت کا واضح ثبوت ہے۔


بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا تشخص مستحکم — ایشین امبڈسمین ایسوسی ایشن کی صدارت

اعجاز احمد قریشی نے بتایا کہ پاکستان کے وفاقی محتسب کو عالمی سطح پر خصوصی پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں انہیں چین کے شہر نانجنگ میں منعقدہ ایشین امبڈسمین ایسوسی ایشن (AOA) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 26ویں سالانہ اجلاس اور 18ویں جنرل اسمبلی اجلاس کی صدارت کا اعزاز حاصل ہوا۔
ان اجلاسوں میں AOA کے اہداف، مستقبل کے چیلنجز، شفافیت، اور انصاف کی فراہمی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔


وفاقی محتسب ادارے کی 42 سالہ خدمات — 25 لاکھ خاندانوں کو مفت انصاف

اعجاز احمد قریشی نے بتایا کہ وفاقی محتسب کا ادارہ 1983ء میں قائم ہوا تھا، اور تب سے اب تک 25 لاکھ سے زائد خاندانوں کو مفت ریلیف فراہم کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فی خاندان اوسطاً چار سے پانچ افراد شمار کیے جائیں تو وفاقی محتسب کے ذریعے انصاف پانے والے شہریوں کی تعداد کروڑوں میں پہنچ چکی ہے۔

“یہ ادارہ کسی فرد یا طبقے کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کے مظلوم، پس ماندہ اور کمزور شہریوں کے لیے امید کی کرن ہے۔”


عوامی اعتماد اور مستقبل کا لائحہ عمل

وفاقی محتسب نے کہا کہ ان کا ہدف صرف شکایات کا ازالہ نہیں بلکہ عوام کے دلوں میں ادارے پر اعتماد پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی شکایات کے ازالے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن، آن لائن ٹریکنگ سسٹم، موبائل کمپلینٹ یونٹس، اور تیز رفتار انویسٹی گیشن میکانزم متعارف کروایا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ آنے والے سالوں میں بین الاقوامی سطح پر بہترین انصاف فراہم کرنے والے اداروں میں شامل ہو گا۔


خلاصہ

وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی کا پشاور کا یہ دورہ عوامی خدمت کے جذبے کی تجدید اور انصاف کی فراہمی کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوا۔
انہوں نے واضح پیغام دیا کہ وفاقی محتسب کا دروازہ ہر شہری کے لیے کھلا ہے، اور اس ادارے کا مقصد غریب، پس ماندہ اور مظلوم طبقے تک انصاف پہنچانا ہے۔
اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ حکومت اور تمام سرکاری اداروں کو شفافیت، دیانتداری اور عوامی خدمت کے اصولوں کو اپناتے ہوئے ملک میں اچھی حکمرانی کی بنیاد مضبوط کرنی ہوگی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button