کاروبار

جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر کا اتحادیوں اور مارکیٹوں کو پرسکون رکھنے کیلئے اقدام

ہان ڈک سو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، “جنوبی کوریا اپنی خارجہ اور سلامتی کی پالیسیوں کو بغیر کسی خلل کے جاری رکھے گا اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا

جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر ہان ڈک سو نے اتوار کے روز ملک کے اتحادیوں اور مالیاتی منڈیوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کی ہے، کیونکہ ایک روز قبل صدر یون سوک یول کا مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش پر مواخذہ کرکے ان کی ذمہ داریوں سے معطل کر دیا گیا تھا۔وائٹ ہاؤس اور ہان ڈک سو کے دفتر نے بتایا کہ ہان ڈک سو نے امریکی صدر جو بائیڈن سے فون پر بات کی۔
ہان ڈک سو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق، “جنوبی کوریا اپنی خارجہ اور سلامتی کی پالیسیوں کو بغیر کسی خلل کے جاری رکھے گا اور اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرے گا کہ جنوبی کوریا اور امریکہ کے اتحاد کو برقرار رکھا جائے اور ثابت قدمی سے ترقی کی جائے۔ملک کی قیادت کو مستحکم کرنے کی ایک اور کوشش کے طور پر حزب اختلاف کی مرکزی جماعت نے اعلان کیا ہے کہ وہ یون کے 3 دسمبر کے مارشل لاء فیصلے میں ملوث ہونے پر ہان ڈک سو کا مواخذہ کرنے کی کوشش نہیں کرے گی۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما لی جے میونگ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ چونکہ وزیر اعظم کو پہلے ہی قائم مقام صدر کے طور پر تصدیق کر دی گئی ہے اور اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ حد سے زیادہ مواخذے قومی حکمرانی میں الجھن کا باعث بن سکتے ہیں، ہم نے مواخذے کے عمل کو آگے نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہان ڈک سو جو طویل عرصے سے ٹیکنوکریٹ تھے، جنہیں یون نے وزیر اعظم کے طور پر منتخب کیا تھا، کو آئین کے مطابق قائم مقام صدر کے طور پر ترقی دی گئی تھی جبکہ یون کا معاملہ آئینی عدالت میں چلا گیا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button