پاکستاناہم خبریں

پاکستان: 15 مارچ کو یوم ختم نبوت منانے کا اعلان

پندرہ مارچ کو یوم ختم نبوت منانے کا یہ اعلان مغربی ممالک اور امریکہ میں اسلام اور مسلمان دشمنی کی جاری بد ترین لہر ' اسلامو فوبیا ' کے سلسلے میں نیوزی لینڈ میں پیش آنے والے ایک خونی واقعہ کی وجہ سے اعلان کیا گیا ہے

(سید عاطف ندیم-پاکستان):‌پاکستان میں سرکاری طور پر اعلان کیا گیا ہے کہ پندرہ مارچ کو پورے پاکستان میں عوام یوم ختم نبوت منائیں گے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ نے قادیانیوں کے رہنماؤں اور وکیلوں کے ساتھ ایک طویل پارلیمانی بحث کے بعد سات ستمبر 1974 کو اس وقت کے وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے سربراہ ذوالفقار علی بھٹو کے زیر قیادت اللہ کے نبی حضرت محمد صلی اللہ علی وآلہ وسلم کو آخری نبی نہ ماننے والے قادیانیوں سمیت تمام گروہوں کو کافر قرار دیا تھا۔ اس سے پہلے ان گروہوں کو پارلیمان کے اجلاس میں اپنا مؤقف پوری طرح پیش کرنے کا موقع دیا گیا تھا۔
تاہم پندرہ مارچ کو یوم ختم نبوت منانے کا یہ اعلان مغربی ممالک اور امریکہ میں اسلام اور مسلمان دشمنی کی جاری بد ترین لہر ‘ اسلامو فوبیا ‘ کے سلسلے میں نیوزی لینڈ میں پیش آنے والے ایک خونی واقعہ کی وجہ سے اعلان کیا گیا ہے۔
کئی سال پہلے پندرہ مارچ کو نیوزی لینڈ کی ایک مسجد پر اسلام و مسلم دشمنی کی وجہ سے ایک مسجد پر حملہ کیا گیا تھا ۔ جس میں 51 مسلمان شہید جبکہ 40 زخمی کر دیے گئے تھے۔
مغربی ممالک بشمول امریکہ میں اسلام دشمنی و مسلم دشمنی کے واقعات، اللہ کے آخری نبی کی توہین و دشمنی پر مبنی واقعات، ان کے توہین آمیز خاکے بنا کر اور قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعات کیے جانا ایک روایت بن چکی ہے۔ عام طور پر اہل مغرب اسے آزادی اظہار رائے قرار دے کر اور ‘ اسلاموفوبیا’کے الفاظ کی آڑ دے کر ان کا جواز پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ مگر پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا اس مغربی موقف کو درست تسلیم نہیں کرتی ہے۔
ان اسلام دشمنی کے واقعات کے خلاف دنیا بھر کے مسلمان پر امن احتجاج کا اپنے ہاں اہتمام کرتے ہیں۔ جبکہ مغربی ممالک میں ایسا تاثر بنتا ہے کہ جیسے وہاں کی حکومتیں ، پارلیمنٹس اور ادارے ہی نہیں ذرائع ابلاغ بھی حوصلہ افزائی کرنے کا اہتمام کرتے ہیں۔
پاکستان میں سال 2017 میں بھی ختم نبوت کے سلسلے میں اس وقت غیر معمولی صورت حال پیدا ہو گئی جب میاں نواز شریف کی جماعت مسلم لیگ کی حکومت نے ایک سرکاری حلف نامے کی عبارت تبدیل کر کے عقیدہ ختم نبوت کے اعادے اور حلف کو بدلنے کی کوشش کی۔ اس پر غیر معمولی رد عمل سامنے آیا اور اس وقت کے وزیر قانون زاہد حامد کو استعفی دینا پڑا جبکہ ان کی ایک اہم معاون آنوشہ رحمان کو لندن منتقل ہونا پڑ گیا۔
اب اتوار کے روز پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے عالمی سطح پر اسلام دشمنی کے خلاف احتجاج کے طور پر پندرہ مارچ کو پورے ملک بشمول آزاد کشمیر و گلگت و بلتستان میں یوم ختم نبوت منانے کا اعلان کیا ہے۔
اس موقع پر عقیدہ ختم نبوت اور اسلام دشمنی کی ‘ آن لائن ‘ روک تھام کے لیے اقدامات کے عزم کا اعادہ کیا جائے گا۔ تاکہ آن لائن توہین رسالت اور توہین اسلام کے واقعات کا سد باب کیا جا سکے۔ یہ دن پندرہ مارچ کو ہر سال دنیا بھر میں بھی مسلمان مناتے ہیں۔ تاکہ اسلام دشمنی کے چیلنج کا مقابلہ رائے عامہ کے ذریعے کیا جاسکے۔
پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمر بٹ کے مطابق اس اقدام سے سوشل میڈیا پر توہین مذہب اور توہین آمیز مواد کے بڑھتے ہوئے واقعات کو روکا جا سکے گا۔ اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور اور محکمہ اوقاف کے صوبائی سیکرٹریز کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ نیز مذہبی سکالرز پر بھی اس سلسلے میں زور دیا گیا ہے کہ وہ گستاخانہ مواد کے خلاف عوامی سطح پر آگاہی کے لیے جامع حکمت عملی ترتیب دیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button