
(سید عاطف ندیم-پاکستان):پاکستان کے قریبی اتحادی ممالک ترکی اور چین کی جانب سے دفاعی اور تزویراتی تعاون کے تازہ اشارے اُس وقت سامنے آئے جب ترکی سے چھ کارگو جہازوں پر مشتمل ایک قافلہ، جدید جنگی سازوسامان کے ساتھ پاکستان پہنچا۔
پاکستانی حکام کے مطابق ان جہازوں میں جدید ڈرون ٹیکنالوجی، راڈار سسٹمز اور دیگر عسکری آلات شامل ہیں، جنہیں فوری طور پر پاکستانی افواج کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ان جہازوں کی آمد ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان کو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بعض حلقوں کی جانب سے سیاسی تنہائی کا سامنا ہے۔
ترکی اور چین کی "بھرپور حمایت”
ترک وزارتِ دفاع نے اس اقدام کو "برادرانہ فریضہ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون دونوں ممالک کے اسٹریٹیجک تعلقات کا مظہر ہے۔ دوسری جانب چین نے بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا ہے کہ چین ہر سطح پر پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، جس میں کہا گیا، "پاکستان نے ابھی اپنے بھائیوں کو پکارا بھی نہیں تھا کہ ہم پہلے ہی مدد کے لیے پہنچ گئے۔”
سوشل میڈیا پر ردعمل
اس پیشرفت پر پاکستان میں عوامی اور سیاسی سطح پر گہرا ردعمل سامنے آیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر صارفین ترکی اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے #PakChinaTurkeyAlliance اور #BrothersInArms جیسے ہیش ٹیگز استعمال کر رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کی رائے
بین الاقوامی امور کے ماہرین کے مطابق ترکی اور چین کی اس سطح پر فوری حمایت خطے میں بدلتی ہوئی طاقت کے توازن اور پاکستان کی تزویراتی اہمیت کی جانب اشارہ کرتی ہے۔ تاہم بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ دفاعی امداد کے ساتھ ساتھ سفارتی و معاشی استحکام کے لیے بھی مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں۔