
لاہور: آبادی کا بے قابو پھیلاؤ ملک کے لیے بڑا خطرہ بن چکا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف
"جب آبادی ضرورت سے زیادہ بڑھتی ہے تو ریاستی ادارے بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکام ہو جاتے ہیں، اور اس کا براہِ راست اثر معاشرے کے کمزور طبقے پر پڑتا ہے۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان
وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے عالمی یومِ آبادی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کو ایک "قومی بحران” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آبادی کا بے ہنگم پھیلاؤ ملک کے دستیاب وسائل، اقتصادی ترقی، اور سماجی استحکام کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بروقت، منظم، اور سنجیدہ اقدامات نہ کیے گئے تو چند دہائیوں میں پاکستان کو شدید معاشی و ماحولیاتی بحران کا سامنا ہو سکتا ہے۔
آبادی کا دباؤ: سماجی مسائل کی جڑ
وزیراعلیٰ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی نہ صرف وسائل پر دباؤ ڈال رہی ہے بلکہ غربت، تعلیم کی کمی، چائلڈ لیبر، صحت کی سہولیات کی کمی، اور خوراک کی قلت جیسے بڑے مسائل کی بنیادی وجہ بھی یہی آبادیاتی دباؤ ہے۔ ان کے بقول، "جب آبادی ضرورت سے زیادہ بڑھتی ہے تو ریاستی ادارے بنیادی سہولیات کی فراہمی میں ناکام ہو جاتے ہیں، اور اس کا براہِ راست اثر معاشرے کے کمزور طبقے پر پڑتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور ان مسائل کے درمیان براہِ راست تعلق کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اور حکومت کو ایسی حکمت عملی ترتیب دینی ہو گی جو ان عوامل کا حل نکال سکے۔
وسائل اور ضروریات کے درمیان توازن ناگزیر
مریم نواز شریف نے زور دے کر کہا کہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ آبادی اور دستیاب وسائل کے درمیان توازن قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، صاف پانی، روزگار اور رہائش جیسی بنیادی سہولیات صرف اسی صورت میں موثر طریقے سے عوام تک پہنچائی جا سکتی ہیں جب ملک کی آبادی ایک قابلِ انتظام سطح پر ہو۔
وزیراعلیٰ نے کہا، "ہمیں یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ ملکی وسائل محدود ہیں اور اگر ہم نے آبادی کو مناسب رفتار سے نہ روکا تو یہی وسائل ہماری بنیادی ضروریات پوری کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔”
موسمیاتی تبدیلی اور آبادی: دوہرا چیلنج
وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی تقریر میں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کو بھی آبادی کے تناظر میں اجاگر کیا۔ ان کے بقول، "پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ اولین ممالک میں شامل ہے، اور بڑھتی ہوئی آبادی اس خطرے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ ماحولیات کا تحفظ اور آبادی پر قابو پانا ایک دوسرے سے جڑے ہوئے مسائل ہیں، جن کا حل مشترکہ اور مربوط پالیسیوں کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
آگاہی، تعلیم اور پالیسیوں کی ضرورت
مریم نواز شریف نے حکومتِ پنجاب کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت خاندانی منصوبہ بندی، ماں اور بچے کی صحت، اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مختلف اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "آگاہی پھیلانا، خواتین کی تعلیم کو فروغ دینا، اور نوجوان نسل کو ذمہ داری کا احساس دلانا ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔”
انہوں نے معاشرے کے تمام طبقات، خاص طور پر علمائے کرام، میڈیا، اساتذہ، اور سماجی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اس قومی مہم کا حصہ بنیں تاکہ پاکستان ایک صحت مند، باشعور اور مستحکم قوم کے طور پر ابھرے۔
اجتماعی ذمہ داری پر زور
اپنے پیغام کے اختتام پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ آبادی کا مسئلہ کسی ایک ادارے یا حکومت کا نہیں بلکہ یہ پوری قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ "ہم سب کو، بطور والدین، اساتذہ، مذہبی و سماجی رہنما، اور پالیسی ساز، اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ پاکستان ایک محفوظ، خوشحال اور پائیدار مستقبل کی جانب بڑھ سکے۔”
پس منظر: عالمی یوم آبادی
یاد رہے کہ عالمی یوم آبادی ہر سال 11 جولائی کو منایا جاتا ہے تاکہ دنیا بھر میں آبادی کے بڑھتے ہوئے رجحانات، ان کے اثرات، اور پائیدار ترقی کے لیے موثر اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔ اس سال کا تھیم "نوجوانوں کو بااختیار بنانا کہ وہ ایک منصفانہ اور پرامید دنیا میں اپنے مطلوبہ خاندان تشکیل دے سکیں” ہے، جو پاکستان جیسے نوجوان آبادی والے ملک کے لیے نہایت اہمیت رکھتا ہے۔



